Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: توہین آمیز بیانات پر کشیدگی، بنگال ریلوے سٹیشن میں توڑ پھوڑ

اتوار کو یاست اترپردیش میں مسلمان سیاستدان کا گھر گرایا دیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز تبصروں کے رد عمل میں جاری پرتشدد مظاہروں کے باعث انڈیا کی ریاست جھاڑکھنڈ میں حالات ابھی تک کشیدہ ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اتوار کو ریاست کے حساس علاقوں میں تعینات پولیس نفری میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ہزاروں کے خلاف 25 ایف آئی آر درج ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سابق ترجمان نوپور شرما کا توہین آمیز بیان سامنے آنے کے بعد نہ صرف انڈیا میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے بلکہ مسلمان ممالک نے بھی اس کی شدید مذمت کی تھی۔
دارالحکومت رانچی کے ڈپٹی کمشنر چاوی رانجن کے مطابق ریاست جھاڑکھنڈ کے ضلع رانچی میں انٹرنیٹ سروس 33 گھنٹے معطل رہنے کے بعد بحال کر دی گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس بحال ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی پوسٹس پر نظر رکھی ہوئی ہے اور افواہوں کی روک تھام کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
فرقہ وارانہ فسادات سے بچنے کے لیے پولیس نے ریاست کے دو اضلاع مشرقی سنگھ بھوم اور سرائے قلعہ کھرساون میں فلیگ مارچ کیا اور ممنوعہ احکامات جاری کیے۔
ریاست بنگال میں بھی پرتشدد واقعات دیکھنے میں آئے ہیں جہاں مظاہرین نے اتوار کو بیتھوڈہاری ریلوے سٹیشن پر موجود ایک ٹرین کو نقصان پہنچایا۔

ضلع رانچی میں انٹرنیٹ سروس 33 گھنٹوں کے لیے معطل کی گئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے شہر جموں میں پرامن احتجاج ہوا۔ گجر نگر کے علاقے میں مظاہرین نے بی جے پی کے خلاف احتجاج کیا۔
علاوہ ازیں ریاست اترپردیش کے پولیس افسر پراشنٹ کمار کا کہنا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے اور سوشل میڈیا کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ 
خیال رہے کہ ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور میں حکام کی جانب سے دو مسلمانوں کے گھر گرائے جانے کے بعد اتوار کو پریاگ راج میں بھی ایک مسلمان سیاستدان جاوید احمد کا گھر گرایا گیا ہے۔
ان سیاستدانوں پر جمعے کے روز توہین مذہب کے معاملے پر ہونے والے پرتشدد مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان اور سابق کرکٹر گوتم گمبھیر نے اترپردیش کی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکام نے صورتحال پر قابو پایا اور اس قسم کے رویے کی حوصلہ شکنی کی۔
گوتم گمبھیر نے اپنی ٹویٹ میں نفرت انگیزی اور جان سے مار ڈالنے کی دھمکیوں کے خلاف ’نام نہاد‘ سکیولر لبرلز کی جانب سے خاموشی پر تنقید کی۔
واضح رہے کہ مسلمان ممالک کی جانب سے مذمت کے بعد نوپور شرما کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی تھی۔

شیئر: