مملکت میں انسداد گداگری مہم جاری، غیرملکیوں سمیت کئی گرفتار
محکمہ امن عامہ نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک وڈیو شیئر کی ہے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں محکمہ امن عامہ کے اہلکار مملکت بھر میں انسداد گداگری مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق محکمہ امن عامہ نے اتوار کو ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک وڈیو شیئر کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ ’سیکیورٹی اداروں کے اہلکار مملکت کے مختلف علاقوں اور شہروں میں گداگروں کو گرفتار کررہے ہیں، ان میں خواتین شامل ہیں‘۔
محکمہ امن عامہ کا کہنا ہے کہ ’مختلف مقامات پر متعدد غیرملکیوں کو بھیک مانگتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے‘۔
یاد رہے کہ انسداد گداگری قانون کےبموجب جو شخص بھی گداگری کا پیشہ اختیار کرے گا یا کسی کو بھیک مانگنے کی ترغیب دے گا یا بھیک کا پیشہ اپنانے کے لیے سازباز کرے گا یا ایسا کرنے میں مدد دے گا تو اسے چھ ماہ تک قید کی سزا ہوگی یا پچاس ہزار ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ بعض حالات میں گداگر کو قید اور جرمانے دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔
سعودی قانون کے بموجب اگر گداگری کا پیشہ کوئی منظم گروپ کرے گا یا گداگروں کے انتظامات کوئی شخص دیکھے گا یا کسی کو بھیک مانگنے کی ترغیب دے گا یا اس کے ساتھ بھیک مانگنے کا کوئی سمجھوتہ کرے گا تو ایسی صورت میں اسے ایک سال تک قید کی سزا ہوگی یا ایک لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔ قید اور جرمانے کی سزا ایک ساتھ بھی دی جاسکتی ہے۔
مملکت میں پیشہ ورگداگری کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ گداگروں کے خاتمے کے لیے باقاعدہ محکمہ انسداد گداگری قائم ہے جن کی ذمہ داری ہے کہ وہ پیشہ ورگداگروں کو گرفتار کر کے ان کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں۔
گرفتار ہونے والے غیرملکی گداگروں کو مملکت سے بے دخل کر دیا جاتا ہے جبکہ مقامی گداگر پیشہ ور ہونے کی صورت میں جیل بھیجا جاتا ہے۔ ضرورت مندوں کو اصلاحی مرکز میں داخل کیا جاتا ہے