Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل کے زیادہ ملازمین کا یونین کے حق میں ووٹ ’ٹم کُک نتائج کا احترام کریں‘

میری لینڈ کے سٹور پر ہونے والی ووٹنگ میں 110 ملازمین نے یونین کے حق میں ووٹ دیے۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے سٹور پر کام کرنے والے زیادہ تر ملازمین نے یونین بنانے کے حق میں ووٹ دیے ہیں۔ اس سے قبل کمپنی کی جانب سے یونین سازی کی حوصلہ شکنی کی جاتی رہی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے فیڈرل ایجنسی اوورسینگ دی ووٹ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹاؤن سن کے میری لینڈ سٹور پر 110 میں سے 65 نے یونین کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 33 نے مخالفت میں ووٹ ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق ووٹ ڈالے جانے کا مرحلہ ملازمین کے ایک گروپ ’ایپل کور، کولیشن آف آرگنائزڈ ریٹیل ایمپلائز‘ کی جانب سے مہم چلانے کے بعد عملی شکل میں سامنے آیا۔
ایپل کور کی جانب سے سنیچر کو ٹویٹ کیا گیا ’ہم نے ٹاؤن سن میں یہ کر دکھایا، ہم نے یونین کے لیے ووٹوں کا مرحلہ جیت لیا، ان تمام لوگوں کا شکریہ جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا اور حمایت کی۔‘
وہ اجرت، اوقات کار اور حفاظتی اقدامات کے حوالے سے فیصلہ سازی میں شامل کیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف مشینسٹس اینڈ ایئروسپیس (آئی اے ایم) کے صدر رابرٹ مارٹینز الیکشن کے حوالے سے کہتے ہیں کہ ایجنسی کی جانب سے نتائج کی توثیق کیے جانے کا مطلب یہ ہو گا کہ اب وہاں ملازمین اپنی یونین بنا سکتے ہیں۔

ایپل میں پہلے بھی یونین سازی کی کوششیں ہوتی رہی ہیں تاہم کمپنی کی جانب سے حوصلہ شکنی کی گئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ وہ ملازمین  کے حوصلے کی داد دیتے ہیں۔
ان کے مطابق ’انہوں (ملازمین) نے ایپل کے دوسرے ہزاروں کام کرنے والوں  کے لیے بڑی قربانی دی ہے جن کی نظریں ان پر لگی تھیں۔ میں ایپل کے سی ای او ٹم کُک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ الیکشن کے نتائج کا احترام کریں اور ملازمین کے لیے کنٹریکٹ پر تیزی سے کام شروع کر دیں۔‘
ایپل کی ڈائریکٹر ڈیسٹریبیوشن اینڈ ہیومن ریسورسز اوبرائن نے مئی میں سٹور کا دورہ کیا تھا اور ملازمین سے خطاب بھی کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’میں ان الفاظ سے ابتدا کرنا چاہتی ہوں کہ یہ آپ کا حق ہے کہ یونین کا حصہ بنیں جبکہ یہ بھی برابر کا حق ہے کہ حصہ نہ بنیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اگر آپ یہی آپ کا فیصلہ ہے تو میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں اور وسیع پیمانے پر مشاورت کریں تاکہ معاملات کو سمجھ سکیں کہ ایک اجتماعی معاہدے کے تحت ایپل میں کام کرنا کیسا ہو سکتا ہے۔‘

جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد امریکہ میں یونین سازی کے حوالے سے کئی علامتی فتوحات سامنے آئی ہیں۔ (فوٹو: اے پی)

امریکہ میں دہائیوں سے یونینز کے مطالبات موجود تھے تاہم ان پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی تھی تاہم پچھلے چند مہینوں کے دوران اس مطالبے نے علامتی فتوحات حاصل کی ہیں جبکہ جو بائیڈن بھی اس کے حامی ہیں۔
دسمبر میں شمالی شہر بفلو کی دو بڑی کافی شاپس پر یونین بننے کے بعد ایمیزون نے اس وقت لوگوں کو حیران کر دیا تھا جب اپریل میں یونین بنا لی تھی۔ یہ آن لائن سطح پر کام کرنے والے ادارے کی امریکہ میں پہلی یونین تھی، تاہم کمپنی نے بعدازاں ووٹنگ کینسل کرتے ہوئے کہا تھا کہ پھر سے ووٹنگ کی جائے گی۔

شیئر: