Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طوفانی بارشیں، مختلف واقعات میں آٹھ ہلاکتیں

محکمہ موسمیات کے مطابق پیر سے بدھ تک موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گا (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں پری مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، بلوچستان اور پنجاب میں طوفانی بارشوں سے سیلابی ریلے میں بہنے اور چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسلام آباد سمیت ملک بھر میں پیر سے بدھ تک طوفانی بارشوں کے سلسلے کے آغاز کے بعد قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے قائم ادارے این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
پنجاب میں ڈیرہ غازی خان،رحیم یار خان، منڈی بہاؤ الدین، راولپنڈی، جہلم، چکوال، مری، ملتان ، بہاولپور اور لیہ میں سنیچر اور اتوار کو بارش ہوئی جس سے کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
حکام کے مطابق لیہ میں چھتیں گرنے کے دو الگ واقعات میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ لیہ کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرنے والوں میں ایک بچی اور دو خواتین شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، لورالائی، ہرنائی، سبی، ڈیرہ بگٹی اور نصیرآباد میں پری مون سون بارشیں ہوئیں۔
پرووننشل ڈیزاسسٹرمینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے ) بلوچستان کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو سبی سے تقریباً 20 کلومیٹر دور کٹ منڈائی میں بیچی نالے میں پک اپ گاڑی سیلابی ریلے میں بہنے سے چار خواتین سمیت پانچ افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے۔
کوہلو میں موسلادھار بارشوں کے بعد سیلابی ریلے میں سوناری کے مقام پر پل بہہ گیا جس کے باعث کوہلو کو کوئٹہ سے ملانے والی شاہراہ آٹھ گھنٹے تک ٹریفک کے لیے معطل رہی۔
کوہلو کے علاقے میوند اور گرسنی میں بجلی کے کھمبے اور دیہی علاقوں کوجانے والی کئی رابطہ سڑکیں بھی بہہ گئیں۔
بارکھان میں موسلادھار بارش اور ژالہ بارش نے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ بارکھان میں علیشانی ڈیم اوور فلو ہو گیا جس کے باعث اس کے سپیل وے کھول دیے گئے۔ 

سبی سے تقریباً 20 کلومیٹر دور کٹ منڈائی میں بیچی نالے میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہنے سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے (فوٹو: پی ڈی ایم اے بلوچستان)

ہرنائی سنجاوی سڑک بھی پہاڑی مقامات پر بارشوں کے باعث کئی مقامات پر بند ہوئی جسے  بعد ازاں بحال کر دیا گیا۔
محکمہ موسمیات سندھ کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق ’کراچی میں 22 جون کو ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش متوقع ہے تاہم اس کے نتیجے میں کسی اربن فلڈنگ خدشہ نہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ سکھر، کشمور، گھوٹکی، جیکب آباد ، خیر پور اور شکار پور اضلاع میں 20 سے 22 جون جبکہ حیدرآباد، میر پور خاص، عمر کوٹ ، بدین، ٹھٹھہ اور تھر پارکر کے اضلاع میں 22 اور 23 جون کے درمیان بارش متوقع ہے۔
سردار سرفراز نے بتایا کہ ’15 جون کو بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں داخل ہونے کے بعد سے شروع ہونے والی پری مون سون بارشوں سے ملک کے مختلف حصوں میں خشک سالی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جون کے آخر اور جولائی میں بھی معمول سے زیادہ مون سون بارشوں کی توقع ہے جس کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

’پیر سے بدھ تک موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ‘

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ایڈوائزری کے مطابق پیر سے بدھ تک ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں وسیع پیمانے پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گا۔
تیز بارشوں کے اس سلسلے کے باعث خیبر پختونحوا، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے علاوہ ملک کے بیشتر علاقوں میں ندی نالوں/دریاؤں میں طغیانی، اور نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

کوہلو کے علاقے میوند اور گرسنی میں بجلی کے کھمبے اور دیہی علاقوں کوجانے والی کئی رابطہ سڑکیں بھی بہہ گئیں (فوٹو: پی ڈی ایم اے بلوچستان)

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس صورتحال کے پیش نظر تمام متعلقہ وفاقی، صوبائی وزارتوں، ان کے ماتحت متعلقہ محکموں کو کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے اور بر وقت و پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاکہ کسی بھی قسم کے جانی و مالی نقصان سے بچاؤ یقینی بنایا جا سکے۔
پی ڈی ایم اے اور ڈی ڈی ایم اے کو تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں رہنے اور نشیبی علاقوں کے لیے ڈی واٹرنگ پمپس کی پیشگی موجودگی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
اس کا مقصد یہ ہے کہ موسم کی وجہ سے رہائشی علاقوں میں سیلابی پانی سے نمٹنے اور راستے بلاک ہونے کی صورت میں بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔ 
این ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ ’مقامی ریسکیو سروس ڈیپارٹمنٹس سیلابی خطرے سے دوچار علاقوں  کے مکینوں خصوصاً سیاحتی مقامات کی جانب گامزن افراد کو غیر ضروری نقل و حرکت سے محتاط رکھنے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلائیں۔‘

شیئر: