Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون ملک ملازمت، سری لنکا میں خواتین کے لیے عمر کی حد 21 برس مقرر

سری لنکا نے خواتین کے لیے بیرون ملک ملازمت کی عمر 21 سال کر دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
معاشی بحران سے دوچار ملک سری لنکا نے کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کرنے کی اجازت دے دی ہے جو غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سری لنکا نے منگل کو خواتین کے لیے بیرون ملک ملازمت کی مدتِ عمر کم کر کے 21 برس کر دی ہے۔
خیال رہے کہ 2013 میں سری لنکا کی حکومت نے احکامات جاری کیے تھے کہ صرف 23 برس سے زیادہ عمر کی خواتین ملازمت کی غرض سے بیرون ملک جا سکتی ہیں۔
تاہم سری لنکا کو درپیش شدید معاشی مشکلات کے پیش نظر خواتین کی عمر سے متعلق شرائط میں نرمی کر دی گئی ہے۔
حکومتی ترجمان بندولا گوناوردانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی بھی بیرون ملک میں ملازمت کی کم سے کم عمر 21 برس کرنے کا فیصلہ کابینہ نے کیا ہے۔
یاد رہے کہ دیگر ممالک میں کام کرنے والے سری لنکن غیرملکی زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہیں جو سالانہ 7 ارب ڈالر ترسیلات زر کی مد میں بھجواتے ہیں۔
کورونا وائرس کے بعد سنہ 2021 میں ترسیلات زر کی مد میں سری لنکا بھیجی جانے والی رقم کم ہو کر 5.4 ارب ڈالر ہو گئی تھی جبکہ حالیہ معاشی بحران کے باعث مزید کمی کی توقع ہے جو 3.5 ارب ڈالر سے نیچے جا سکتی ہیں۔
دو کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والے ملک سری لنکا کے 16 لاکھ شہری ملازمت کی غرض سے بیرون ممالک کا رخ کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کی ترجیح مشرق وسطیٰ کے ممالک ہیں۔
سری لنکا کا معاشی بحران زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا جس کے بعد سے حکومت نے حکومت نے ایندھن، ادویات اور کھانے پینے کی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

شیئر: