Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وہ گلوکار جن کی سانسیں تو رُک گئیں مگر آوازیں رہ گئیں

انڈین گلوکار و موسیقار بپی لہری 15 فروری کو انتقال کر گئے تھے (بپی لہری آفیشل)
آج منائے جانے والے موسیقی کے عالمی دن پر مڑ کے 2022 کے چھ ماہ پر نگاہ ڈالی جائے تو موسیقی کے کئی اہم نام مداحوں کو اداس چھوڑ گئے جن میں لتا منگیشکر، کے کے، سدھو موسے والا اور بپی لہری شامل ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بلبل ہند کہلانے والی لتا منگیشکر نے فروری میں مداحوں غمزدہ چھوڑا تاہم موسیقی کے لیے ان کی خدمات کو کبھی بھلایا نہیں جا سکے گا۔ وہ کافی عرصہ تک علیل رہیں اور چھ فروری کو انتقال کر گئیں۔
وہ ستمبر 1929 میں پیدا ہوئیں، انہوں نے نوعمری میں ہی گلوکاری کا آغاز کیا اور ان کا کیریئر سات دہائیوں پر محیط رہا۔ انہوں نے 1948 میں پہلی فلم مجبور کے لیے گانا گایا تھا، جس کے بول تھے ’دل میرا توڑا، مجھے کہیں کا نہ چھوڑا‘ تھے۔
ان کے ہزاروں گانے اس قدر مدھر ہیں جو شائقین کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ انہیں کیریئر کے دوران بے شمار انعامات سے بھی نوازا گیا۔
اسی طرح موسیقی کو دوسرا بڑا نقصان بھی فروری میں ہی گلوکار و موسیقار بپی لہری کے انتقال کی شکل میں ہوا۔
بپی لہری نے اپنا کیریئر موسیقار کی حیثیت سے ایک بنگالی فلم کے ذریعے کیا جس کا نام ’دادو‘ تھا۔ اس وقت ان کی عمر 19 سال تھی، انہوں نے جس پہلی ہندی فلم کے لیے میوزک دیا اس کا نام ننہا شکاری تھا۔ بپی لہری کا شکار ان موسیقاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے انڈیا میں ڈسکو موسیقی کو متعارف کرایا۔

گلوکار کے کے کی طبعیت سٹیج پر پرفارمنس کے دوران بگڑ گئی تھی (فوٹو: ٹائمز آف انڈیا)

انہوں نے ایسی بے شمار ایسی دھنیں بنائیں جو نہ صرف تب مشہور ہوئیں بلکہ آج بھی بہت پسند کی جاتی ہیں۔
ان کے مشہور گانوں میں ڈسکو ڈانسر، انتہا ہو گئی انتظار کی، یار بنا چین کہاں رے اور یاد آ رہا ہے، سمیت کئی دوسرے گانے شامل ہیں۔ وہ 15 فروری کو 69 سال کی عمر میں ممبئی میں انتقال کر گئے تھے۔
اسی طرح سیاست دان اور پنجابی کے گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی کو کولکتہ میں قتل کیا گیا، اس سے ایک روز قبل ہی ان کی سکیورٹی واپس لی گئی تھی۔
ان کی موت کے بعد کپل شرما، وشال ددلانی اور کئی دوسی اہم شخصیات نے سوشل میڈیا پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا، سدھو موسے والا کی عمر 28 سال تھی۔
موسیقی کو نئی جہتیں دینے والے کے کے بھی انہی گلوکاروں میں سے ہیں جو 31 مئی 2022 کو53 سال کی عمر مداحوں کو داغ مفارقت دے گئے۔
 انتقال سے چند گھنٹے قبل انہوں نے کولکتہ میں سٹیج پر جوپرفارمنس دی اسے بھلایا نہیں جا سکے گا کیونکہ اس دوران ہی ان کی طبعیت بگڑ گئی تھی جب انہیں ہسپتال پہنچایا گیا تو ڈاکٹرز نے بتایا کہ دنیا سے جا چکے ہیں۔
2022 میں مداحوں کو اداس چھوڑ کر جانے والے گلوکاروں میں ترسیم سنگھ المعروف تیز، ایداوا بشیر، سندھیا مکھرجیت بھی شامل ہیں۔

شیئر: