Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ای سی بی کا انکار اور پی سی بی کی اجازت مؤخر، کشمیر پریمیئر لیگ مشکلات کا شکار

کے پی ایل حکام کے مطابق رواں برس لیگ کے اگست میں انعقاد کے لیے تیاریاں جاری ہیں (فائل فوٹو: کے پی ایل)
گذشتہ برس شروع کی جانے والی کشمیر پریمیئر لیگ کو بین الااقوامی سطح پر ایک بڑی لیگ کے طور پر متعارف کروانے کی ابتدائی کوششیں فی الوقت کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔  
کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے ذمہ داران نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ رواں برس کے ایڈیشن کے ناک آوٹ میچز کو انگلینڈ میں کروانے کا منصوبہ فی الحال پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا کیونکہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ان میچز کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
اسی طرح لیگ میں بڑے انٹرنیشنل کھلاڑیوں کی شمولیت کا معاملہ بھی پاکستان کرکٹ بورڈ سے این او سی کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے رکا ہوا ہے۔ 
کشمیر پریمیئر لیگ کے صدر عارف ملک نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے اردو نیوز کو بتایا کہ اب تک کی جانے والی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ 
اردو نیوز کے ساتھ گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے کوشش کی کہ رواں برس لیگ کے ناک آوٹ میچز انگلینڈ کے میدان برمنگھم میں کروائیں تاہم انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے اس کی اجازت نہیں ملی۔‘   
عارف ملک کے مطابق ’ہم کوشش کر رہے ہیں کہ آئندہ برس کشمیر پریمیئر لیگ کے کچھ میچز ہیڈنگلے میں کروائیں جائیں اور اس کے لیے ابھی سے بات چیت جاری ہے۔ لیکن رواں سیزن کے تمام مقابلے مظفرآباد میں ہی ہوں گے۔‘   
واضح رہے کہ کشمیر پریمئیر لیگ کے حکام کے پی ایل کے دوسرے ایڈیشن کے سیمی فائنلز اور فائنل انگلینڈ میں منعقد کروانے کے لیے سرگرم تھے اور اس کے لیے انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے بات چیت کی گئی تھی۔   
کے پی ایل انتظامیہ کے مطابق ’کشمیریوں کی بڑی تعداد انگلینڈ میں مقیم ہے اور وہ مقامی کھلاڑیوں کو انگلینڈ میں کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ انگلینڈ میں میچز کے انعقاد کا مقصد عالمی طور پر کشمیر کے مسئلے کو کرکٹ کے ذریعے اجاگر کرنا بھی ہے۔‘  

پی سی بی کے این او سی میں تاخیر سے کے پی ایل کی تیاریاں متاثر 

کے پی ایل حکام کے مطابق رواں برس لیگ کے اگست میں انعقاد کے لیے تیاریاں جاری ہیں تاہم ابھی تک پی سی بی نے اس کے لیے اجازت نامہ فراہم نہیں کیا۔ 
کے پی ایل کے صدر عارف ملک کے مطابق ’پی سی بی کے این او سی ملنے کے بعد لیگ کی ڈرافٹنگ اور میچز کے شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔ امکان ہے کہ لیگ میں کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ جولائی کے پہلے ہفتے میں مکمل ہو جائے گی۔‘

صدر کے پی ایل کے مطابق  اس سال کے تمام مقابلے مظفرآباد میں ہی ہوں گے (فائل فوٹو: کے پی ایل)

انہوں نے بتایا کہ ’این او سی جاری ہونے کے بعد لیگ کے شیڈول کا بھی اعلان کر دیا جائے گا۔ امکان ہے کہ اگست میں دوسرا سیزن کھیلا جائے گا۔‘   
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے این او سی جاری نہ ہونے کے باعث کے پی ایل انتظامیہ نے تاحال غیرملکی کھلاڑیوں سے بھی رابطہ نہیں کیا۔ 
کے پی ایل انتظامیہ کے مطابق ’پی سی بی کی جانب سے این او سی ملنے کے بعد پاکستان کے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی دستیابی کو دیکھتے ہوئے ڈرافٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا جبکہ غیرملکی کھلاڑیوں کو لیگ میں شامل کرنے کا ٹاسک ڈائریکٹر آپریشنز راشد لطیف کو دیا گیا ہے اور غیر ملکی کھلاڑیوں کا فیصلہ بھی این او سی ملنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔‘

شیئر: