Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی این اے 245 کا ضمنی انتخاب، ’چار بڑی جماعتوں کے مرکزی دفاتر یہیں ہیں‘

ضلع شرقی کا حلقہ این اے 245 انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے انتقال سے خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست پر ضمنی انتخاب 27 جولائی کو ہوں گے۔
کراچی کے اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف، ایم کیو ایم پاکستان، تحریک لبیک پاکستان اور جماعت اسلامی نے انتخابی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے حال ہی میں این اے 240 کے ضمنی انتخاب کے دوران امن و امان کی صورت حال خراب ہونے کے بعد این اے 245 میں پولنگ کے دن فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ضلع شرقی کا حلقہ این اے 245 انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کراچی میں سیاست کرنے والی چار بڑی جماعتوں کے مرکزی دفاتر اسی حلقے میں موجود ہیں۔
کراچی کی سیاست میں تحریک لبیک پاکستان کا کردار بڑھ گیا ہے اور حلقہ این اے 240 کی طرح اس حلقے میں بھی ماضی کی کامیاب جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے لیے یہ سیٹ نکالنا آسان نہیں ہو گا۔

2018 کے الیکشن میں مامر لیقات نے این اے 245 سے فاروق ستار اور دوسری پارٹیوں کے امیدواروں کو شکست دی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

2018 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اس حلقے سے  56 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار 35 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر تھے۔
اسی طرح تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار احمد رضا امجدی 20 ہزار ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضلع شرقی حلقہ این اے 245 کی کل آبادی 6 لاکھ 97 ہزار 365 ہے۔
یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 43 ہزار 540 ہے۔ جن میں دو لاکھ 39 ہزار 893 ووٹرز مرد جبکہ دو لاکھ تین ہزار 647 تعداد خواتین ووٹرز کی ہے۔
 الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق ضمنی الیکشن 27 جولائی کو ہوں گے۔

امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولنگ کے موقع پر فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

کاغذات نامزدگی 24 جون تک جمع کروائے جا سکتے ہیں۔ سکروٹنی27 جون جبکہ حتمی فہرست چھ جولائی کو جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کو انتخابی نشان سات جولائی کو الاٹ کیے جائیں گے۔
کراچی کی سیاست پر نظر رکھنے والے سینیئر صحافی عبد الجباز ناصر کہتے ہیں کہ ضلع شرقی میں لائنز ایریا سے شروع ہونے والا یہ حلقہ شہر کے ان چند حلقوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں سیاسی گہماگہمی زیادہ دیکھنے میں آتی ہے۔
اس حلقے میں متوسط طبقے کے رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ اپر کلاس کے علاقے بھی شامل ہیں۔
صحافی رفعت سعید کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان، جماعت اسلامی اور تحریک لبیک پاکستان کے ووٹ بینک کے ساتھ ساتھ یہاں پاکستان تحریک انصاف کے ووٹرز بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں اور انہی کی بدولت ہی پی ٹی آئی نے یہ نشست جیتی تھی۔

این اے 245 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 43 ہزار 540 ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان نے حلقہ این اے 240 کے ضمنی انتخاب میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے بعد الییکشن کمیشن کو درخواست دی تھی کہ این اے 245 کے ضمنی انتخاب کے موقع پر فوج تعینات کی جائے جس کو منظور کر لیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل شاہد اقبال کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ حلقے میں تمام سیاسی قوتوں کو صاف، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات میں حصہ لینے کے مساوی مواقع ملنے کے لیے کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سکریٹری دفاع 26 جولائی سے 28 جولائی تک حلقے میں مناسب نفری کی ممکنہ تعیناتی کے لیے متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کریں۔

شیئر: