Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکیوں کو عوامی مقامات پر اسلحہ رکھنے کی اجازت، بائیڈن کی مذمت

نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے اس فیصلے کو ایک ’سیاہ دن‘ قرار دیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں ایک ہی ہفتے میں فائرنگ کے دو واقعات سامنے آنے کے بعد امریکی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ’شہریوں کے پاس عوامی مقامات پر اسلحہ لے جانے کا بنیادی حق ہے۔‘
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 6-3 سے جمعرات کو سنائے جانے والے اس فیصلے نے ایک صدی پرانے ’نیویارک لا‘ کو رد کردیا ہے جس کے تحت کسی شخص کو اسلحہ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے ثابت کرنا ہوتا تھا کہ اسے واقعی اپنے دفاع کے لیے اسلحہ لائسنس چاہیے۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو امریکہ میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس سے قتل و غارت گری کے واقعات میں اضافہ ہوگا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ فیصلہ عقل و فہم سے بالاتر ہے اور آئین کی نفی کرتا ہے، اور یہ ہم سب کو مصیبت میں ڈالے گا۔‘
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے اس فیصلے کو ایک ’سیاہ دن‘ قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت بے شرمی کی بات ہے کہ اسلحے کے زور پر تشدد کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں اور سپریم کورٹ نے نیویارک لا کو رد کردیا ہے۔‘
کیلی فورنیا سمیت یہی قانون دیگر ریاستوں میں بھی رائج تھا اور اب انہیں بھی لوگوں کو عوامی مقامات پر اسلحہ لے جانے سے روکنے میں مشکل ہوگی۔
سپریم کورٹ کی جج کلیرنس تھامس نے فیصلے میں لکھا کہ ’نیویارک کی ریاست صرف ان افراد کو اسلحہ لائسنس جاری کرتی ہے جنہیں اپنے دفاع کے لیے اس کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ ہم نے نتیجہ نکالا ہے کہ ریاست آئین کی خلاف ورزی کرتی ہے۔‘
گذشتہ ماہ سے امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔15 مئی کو امریکی ریاست نیو یارک کے شہر بفلیو میں 18 برس کے ایک شخص نے مارکیٹ میں فائرنگ کر کے کم سے کم 10 افراد کو ہلاک کردیا۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ ’حکام کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے پہلے مسلح شخص پیٹن جینڈرون نے 11 سیاہ فام شہریوں کو فائرنگ سے ہلاک کیا۔‘

23 جون کو امریکہ کے شہر سان فرانسسکو کی ایک ٹرین میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

25  مئی کو امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے ایک سکول میں نوجوان نے فائرنگ کر کے 18 بچوں سمیت 20 افراد کو ہلاک کردیا جو کہ رواں سال کے دوران سکول میں فائرنگ کا بدترین واقعہ تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق یہ واقعہ منگل کو یوویلدے کے علاقے میں پیش آیا جو میکسیکو کی سرحد سے ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔
جون کے پہلے ہفتے میں امریکہ کی ریاستوں پنسلوینیا اور ٹینیسی میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے نتیجے میں کم سے کم 9 افراد ہلاک اور 25 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
اس کے بعد 23 جون کو امریکہ کے شہر سان فرانسسکو کی ایک ٹرین میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

شیئر: