Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بڑی صنعتوں اور زیادہ آمدن پر سپر ٹیکس، سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

ماہرین کے مطابق نئے ٹیکس لگانے کے بعد کاروبار کرنے میں مشکلات ہوں گی: فائل فوٹو اے ایف پی
پاکستان کی وفاقی حکومت کی جانب سے بڑی صنعتوں اور زیادہ آمدن پر ٹیکس لگانے کے اعلان کے بعد سٹاک ایکسچینج  میں شدید مندی کا رجحان ہے۔
جمعے کو وزیراعظم شہباز شریف اور بعد میں وزیر خزانہ کی نئے ٹیکس لگانے کے اعلان کے بعد سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان شروع ہو گیا اور کاروباری ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس میں دو ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف معاہدے کے تحت ٹیکس میں اضافہ کر رہی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں منفی رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
جنرل سیکریٹری ایکسچینچ کمپینیز آف پاکستان ظفر پراچہ نے اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے تحت ٹیکسز میں اضافے اور آمدنی بڑھانے کے لیے لارج ٹیکس سکیل پر سپر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد کیمیکلز، بینکنگ، سیمنٹ، تیل و گیس، سگریٹ، آٹو اور ایوی ایشن کے شعبے براہ راست متاثر ہوں گے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’آئی ایم ایف کی شرائط پر آج منی بجٹ پیش کیا گیا ہے جس کا منفی اثر مارکیٹ میں نظر آیا ہے۔ جو سپر ٹیکس لگایا ہے اس کی وجہ سے مارکیٹ دو ہزار سے زائد پوائنٹس نیچے آئی ہے۔‘
’نئے سرمایہ کاروں کو اس سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ ایس ای سی پی سمیت دیگر ذمہ داران کو دیکھنا ہوگا کہ مارکیٹ میں ایسے منفی اثرات کو کیسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔‘
سپیکٹرم سکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ ’رواں ہفتے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیش رفت اور چین سے ڈالر ملنے کی اطلاعات کے بعد ناصرف روپے کی قدر میں بہتری دیکھنے میں آرہی تھی بلکہ سٹاک مارکیٹ میں بھی مثبت رجحان دیکھا جارہا تھا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکسز میں اضافے کی خبروں سے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ نظر آیا اور مارکیٹ جمعہ کے روز 2 ہزار پوائنٹس تک نیچے آگئی۔‘

واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے آخری روز مارکیٹ 2 ہزار 53 پوانئٹس کی کمی کے ساتھ 40 ہزار 663 پر بند ہوئی۔
دوسری جانب ایک روز کی کمی کے بعد ایک بار پھر سے ڈالر کی قدر میں اضافہ رپورٹ کیا جارہا ہے۔ فاریکس ڈیلرز کے مطابق آج انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 28 پیسے اضافے کے ساتھ 207 روپے 78 پیسے ہوگئی ہے۔

’ملک کی سری لنکا جیسی صورتحال دور نہیں‘

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ منی بجٹ سے ایکسپورٹ تباہ ہو جائے گی۔
جمعے کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگائی کو قابو کرنا موجودہ حکومت کی ترجیحات میں نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں پرائس مانیٹرنگ کمیٹی بنائی گئی تھی جس کو موجودہ حکومت نے ختم کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک ماہ میں تین بجٹ پیش ہوئے۔ ’ملک کی سری لنکا جیسی صورتحال دور نہیں۔

 

شیئر: