Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معاشی بحران کے شکار سری لنکا میں ’کسینو کنگ‘ وزیر سرمایہ کاری تعینات

دھمیکا پریرا سابق وزیراعظم راجا پکسے کے حامی بھی رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
معاشی بحران سے دوچار سری لنکا کے صدر نے ملک کے سب سے بڑے جوا خانے کے مالک کو وزیر سرمایہ کاری تعینات کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جوا خانے کے 54 سالہ مالک دھمیکا پریرا سری لنکا میں ’کسینو کنگ‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
صدر گوتابایا راجا پکسے نے جمعے کو وزیر سرمایہ کاری دھمیکا پریرا سے عہدے کا حلف لیا۔
دھمیکا پریرا کو صدر راجا پکسے کے چھوٹے بھائی کی جگہ نیا وزیر نامزد کیا گیا ہے۔ صدر کے بھائی نے دو ہفتے قبل معاشی بدانتظامی کے الزامات کی بنیاد پر پارلیمان سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ 
صدر کے دفتر نے کہا ہے کہ نئے وزیر ‘کسینو کنگ‘ کو ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی لاگت کے ’پورٹ سٹی‘ نامی منصوبے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو کولمبو میں ٹیکس فری علاقہ ہوگا۔
امریکہ نے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ پورٹ سٹی منی لانڈرنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے لیے ایک محفوظ ٹھکانہ بھی ہو سکتا ہے۔
مغربی ممالک اور ہمسایہ ملک انڈیا کافی عرصے سے اپنے خدشات کا اظہار کر رہا ہے کہ سری لنکا میں چین کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔
وزیر سرمایہ کاری پریرا وزیراعظم رائیل وکرما سنگھے کی کابینہ کا حصہ ہوں گے جو سال 2015 میں کسینو کنگ کو ملک کی کرپٹ ترین کاروباری شخصت قرار دے چکے ہیں۔

دھمیکا پریرا ’کسینو کنگ‘ کے طور پر جانے جاتے ہیں (فائل فوٹو: اے بی سی نیٹ)

دھمیکا پریرا عوامی سطح پر سابق وزیراعظم مہندا راجا پکسے کے لیے حمایت کا اظہار کر چکے ہیں۔ 
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم مہندا راجا پکسے کو موجودہ معاشی بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ انہوں نے عوامی مظاہروں کے بعد 9 مئی کو عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
دھمیکا پریرا نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ وہ مجموعی ملکی پیداوار کو موجودہ سطح 3,682 ڈالر سے 12 ہزار ڈالر پر لے جائیں گے۔
انہوں نے معاشی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 50 ہزار غیر ملکیوں کو دس سالہ ویزہ دے کر زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔ یہ سکیم اپریل میں ان غیر ملکیوں کے لیے شروع کی گئی تھی جو سری لنکا کے مقامی بینک میں ایک لاکھ ڈالر جمع کرانے کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ سری لنکا 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی عدم ادائیگی کے باعث اپریل میں ڈیفالٹ کر گیا تھا۔

شیئر: