Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ بلدیاتی انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری، پرتشدد واقعات میں دو افراد ہلاک

ایک کروڑ 14 لاکھ 74 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلےمیں پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔  تاہم کچھ علاقوں کے مختلف پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔  
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق مختلف پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پولنگ کا دورانیہ ان پولنگ سٹشینوں پر بڑھایا گیا ہے جہاں پولنگ کا عمل کسی  وجہ سے رک گیا  تھا۔ ’پولنگ کا اتنا دورانیہ اتنا بڑھایا گیا ہے جتنی دیر وہاں پولنگ رکی رہی۔‘
 ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ رہنما پیپلز پارٹی تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر سے پولنگ کا وقت 2 گھنٹے بڑھانے کی درخواست کی تھی۔

پولنگ کے دوران تصادم، دو افراد ہلاک درجنوں زخمی

دوسری جانب بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کئی مقامات پر صورتحال کشیدہ رہی جب کہ مختف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
ٹنڈوآدم کےتصادم میں ایک امیدوارکا بھائی مارا گیا سکھرمیں تصادم کے دوران ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
پریزائیڈنگ آفيسر  کے مطابق نواب شاہ میں سوشل سکیورٹی پولنگ سٹیشن پرمشتعل افرادنے توڑپھوڑ کی، مسلح افراد نے عملے کو یرغمال بنایا اور الیکشن کاسامان لےکر فرار ہوگئے۔
ریجنل الیکشن کمشنرنوید عزیز کے مطابق واقعے پرایس ایس پی کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سعود مگسی نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور واقعے کا مقدمہ 15 نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق پولنگ کے دوران مختلف علاقوں میں پر تشدد واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ نوشہروفیروز کے علاقے بھریاسٹی میں ووٹرز کے درمیان تصادم ہوا۔ پولنگ کچھ دیرکے لیے روک دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو قابو کیا۔
کندھ کوٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پیپلزپارٹی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔ تصادم کاواقعہ میونسپل کمیٹی وارڈنمبر 10 میں پیش آیا جہاں لاٹھیاں لگنے سے 30 کارکن زخمی ہو گئے، جبکہ متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 887 یونین کونسلز میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے 3 ہزار190 امیدوار میدان میں ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

جھگڑے کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات پر قابو پا لیا۔ ٹھل کی یوسی 28 پر پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے کارکنان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، سات افراد زخمی اور تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
نواب شاہ میں پولنگ سٹیشن نادر شاہ ڈسپنسری میں ہنگامہ آرائی کا واقعہ پیش آیا۔ امیدوار کا کہنا تھا کہ ’بیلٹ پیپر میں ہماری جماعت کانشان نہیں ہے۔‘ ہنگامہ آرائی کے باعث پولنگ روک دی گئی۔ علاقے میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے.
حکومت سندھ کی جانب سے بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے چالیس ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
 42 ایس ایس پیز اور 82 ڈی ایس پیز بھی نگرانی کر رہے ہیں۔ کوئیک رسپانس کے لیے رینجرز کو سٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔ حلقوں میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد ہے اور صورتحال خراب کرنے والوں کے خلاف فوری مقدمہ درج کیے جانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
 یاد رہے کہ پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے 14اضلاع میں چیئرمین، وائس چیئرمین یونین کونسلز، میونسپل کمیٹیز، ممبر ضلع کونسلز اور جنرل کونسلرز کی نشستوں پر 21 ہزار 298 امیدوار مدمقابل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 887 یونین کونسلز میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے 3 ہزار190 امیدوار میدان میں ہیں۔ 3 ہزار548 جنرل ممبرز کی نشستوں کے لیے 9 ہزار744 امیدوار مدمقابل ہیں۔

پہلے مرحلے میں ضلع کونسل کی 794 نشستوں پر 2 ہزار 604 امیدوار میدان میں ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پہلے مرحلے میں ضلع کونسل کی 794 نشستوں پر 2 ہزار 604 امیدوار میدان میں ہیں۔ 694 ٹاؤن کمیٹیز کے لیے 3 ہزار 325 امیوار موجود ہیں۔ میونسپل کمیٹیز کی 354 جنرل نشستوں کے لیے 2 ہزار435 امیدوار مدمقابل ہیں۔
پہلے مرحلے میں بلدیاتی الیکشن کے لیے 14 اضلاع میں ایک کروڑ 18 لاکھ 92 ہزار443 ووٹرز کے لیے 9 ہزار 923 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق سیکورٹی کے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجہ خود انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
سکندر سلطان راجہ نے تمام ووٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ بلاخوف وخطر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔
’پولنگ میں مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کسی بھی خلاف ورزی پر فوری ایکشن لیا جائے گا۔ پولنگ میں بدامنی اور خلل ڈالنے والوں کے خلاف بلاامتیاز سخت قانونی کارروائی فوری طور پر کی جائے۔‘

شیئر: