Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمن عدالت نے 101 سالہ نازی فوجی کو پانچ برس قید کی سزا سنادی

جوزف شویٹز کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے خلاف اپیل کریں گے (فوٹو: اے پی)
جرمنی کی عدالت نے نازی فوج عقوبت خانے کے گارڈ رہنے والے 101 سالہ بوڑھے شخص کو پانچ برس قید کی سزا سنائی ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جوزف شویٹز اب تک سب سے معمر ترین شخص ہیں جنہیں ہولوکاسٹ میں جنگی جرائم کے کیس میں سزا ہوئی ہے۔
ان کو 1942 سے 1945 کے درمیان 35 سو افراد کے قتل میں اعانت اور ساچسن ہاؤسن عقوبت خانے میں جیل گارڈ کے طور پر کام کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔
ان کی عمر کو دیکھتے ہوئے نہیں لگتا کہ انہیں جیل میں قید کیا جا سکتا ہے۔
جوزف شویٹز نے کہا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا اور کبھی عقوبت خانے میں کام نہیں کیا۔ ان کہنا تھا کہ ’مجھے معلوم نہیں کہ میں یہاں کیوں ہوں۔‘
تاہم جج کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ جوزف شویٹز نے عقوبت خانے میں کام کیا اور وہاں ہونے والے ’ظلم‘ کا ساتھ دیا۔ ’آپ تین برس تک قیدیوں پر تشدد ہوتے اور انہیں قتل ہوتے دیکھتے رہے۔‘
جج نے کہا کہ ’آپ کی ڈیوٹی عقوبت خانے کے ٹاور پر تھی۔ جو بھی کیمپ سے بھاگنے کی کوشش کرتا تھا اسے مار دیا جاتا تھا، اور ہر گارڈ اس میں ملوث تھا۔‘
ساچسن ہاؤسن عقوبت خانے میں 1935 سے 1945 تک دو لاکھ سے زائد یہودیوں اور حکومت کی مخالفت کرنے والوں کو رکھا گیا تھا۔
ہزاروں افراد جبری مشقت، قتل، میڈیکل تجربات، بھوک یا بیماری سے ہلاک ہو گئے تھے۔
جوزف شویٹز کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے خلاف اپیل کریں گے۔

شیئر: