Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی لانڈرنگ و تجارتی پردہ پوشی، 17 ملزمان کو 91 سال قید، 2 ارب 50 کروڑ ریال ضبط 

منی لانڈرنگ اور تجارتی پردہ پوشی میں خواتین سمیت سعودی شہری بھی ملوث ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ’ منی لانڈرنگ اور تجارتی پردہ پوشی کے جرائم ثابت ہوجانے پر 17 ملزمان کو 91 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ 2.5 ارب ریال سے زیادہ  ضبط کرلیے گئے‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار نے بیان میں کہا کہ’ منی لانڈرنگ اور تجارتی پردہ پوشی میں خواتین سمیت سعودی شہری بھی ملوث ہیں‘۔
’سعودیوں نے تجارتی رجسٹریشن کرانے، بینک اکاؤنٹ کھلوانے اورعرب ممالک کے تارکین کو اے ٹی ایم کارڈ دیے۔ وہ ان سہولتوں کے بدلے ماہانہ تنخواہ وصول کررہے تھے۔ تارکین وطن نے بینک اکاؤنٹس میں جمع رقم غیر قانونی طریقے سے باہر بھجوائی‘۔ 
پبلک پراسیکیوشن کےعہدیدار نے بیان میں کہا کہ ’اقتصادی جرائم کے ماہرین نے کیس فائل کیا جس پر خصوصی کورٹ نے ابتدائی فیصلہ جاری کیا ہے‘۔
عدالت نے ملزمان کو مجموعی طور پر91 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ منی لانڈرنگ کے دائرے میں آنے والی رقم ایک ارب 74 کروڑ پچاس لاکھ  ریال ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ملزمان کے قبضے سے 18 ملین 8 لاکھ ریال برآمد ہوئے۔ کاروباری بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم پندرہ لاکھ 99 ہزار ضبط کرنے کا بھی حکم دیا گیا جبکہ 80 کروڑ چھ لاکھ ریال کے جرمانے کیےگئے۔
گاڑیاں اور الیکٹرانک آلات ضبط کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔غیرملکی ملزمان کو قید مکمل کرنے کے بعد مملکت سے بے دخل کرنے کا حکم اور تمام کاروبار ختم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 
پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار نے کہا کہ’ ہر طرح کے مالیاتی جرائم کے انسداد کی مہم مسلسل جاری رکھی جائے گی۔ کوئی بھی مالیاتی جرائم کرکے سزا سے بچنے کی غلط فہمی میں مبتلا نہ ہو‘۔

شیئر: