Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغربی کنارے میں جھڑپیں ، تین اسرائیلی اور 64 فلسطینی زخمی

فلسطینی ہلال احمر کے مطابق فلسطینی زیادہ تر آنسو گیس سے متاثر تھے۔ فوٹو عرب نیوز
فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں موجود   ایک عبادت گاہ میں یہودیوں کی زیارت پر عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے بعد رات بھر  ہونے والی  جھڑپوں میں تین اسرائیلی اور درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ فلسطینی ہلال احمر نے بتایا ہے کہ 64 زخمی فلسطینیوں کی مرہم پٹی کی گئی ہے جن میں سے زیادہ تر آنسو گیس کے اثرات سے متاثر تھے۔
اسرائیلی فوج نے نابلس شہر میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مقبرے کے باہر سینکڑوں زائرین  کو داخلی راستے پر روک لیا۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہاں ایک تقریب کے دوران فلسطینی بندوق برداروں کی طرف سے زائرین پرفائرنگ کی گئی جس کے باعث دو زائرین اور اسرائیلی فوج کی شمرون بریگیڈ کا ایک کمانڈر زخمی ہوا۔
اس مقبرے کے حوالے سے کچھ لوگوں کا خیال  ہے کہ بائبل کے حوالے سے یہ حضرت یوسف علیہ السلام  کی آخری آرام گاہ ہے۔
مغربی کنارے میں یہ اس وجہ سے بھی تشدد کا علاقہ بنا ہوا ہے کہ مسلمانوں کے حوالے سے بھی اس جگہ کی تعظیم کی جاتی ہے۔
مئی میں ایک 16 سالہ فلسطینی کو اسرائیلی فوجیوں نے مقبرے کے قریب جھڑپ کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی کو جھڑپ کے دوران گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ فوٹوعرب نیوز

اسرائیلی فوج ماہانہ بنیادوں پر یہاں آنے والے اسرائیلی یاتریوں کو سیکورٹی فراہم کرتی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات بدھ کومغربی کنارے کے علاقے میں الگ الگ کارروائیوں میں 12 افراد کو گرفتار کیا  گیاہے۔
مارچ کے آخر میں تشدد میں شدت کی وجہ سے کئے گئے کریک ڈاؤن میں  انیس افراد  زخمی ہوئے۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز  کی جانب سے مغربی کنارے میں تقریباً  روزانہ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

شیئر: