وزٹ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد سفر کیا جا سکتا ہے؟
وزٹ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد سفر کیا جا سکتا ہے؟
جمعہ 1 جولائی 2022 0:03
مملکت میں ہجری سال کا کیلنڈر رائج ہے اس اعتبار سے وزٹ ویزے پر آنے والے مملکت میں قمری کیلنڈر کے مطابق اپنے ویزے کی مدت کا تعین کریں۔ (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں ورک ویزے پرمقیم غیرملکیوں کو یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کو وزٹ ویزے پر بھی بلا سکتے ہیں۔
امیگریشن قانون کے مطابق وزٹ ویزے فیملی اور کمرشل بنیادوں پر جاری کیے جاتے ہیں۔ فیملی وزٹ ویزے کے لیے غیرملکی کارکن اپنی اہلیہ، بچوں، والدہ اور ساس کے لیے باآسانی ویزہ جاری کرانے کا اہل ہوتا ہے۔
وزٹ ویزہ جاری کرانے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’ابشر‘ کے ذریعے درخواست جمع کرائی جا سکتی ہے۔ تین سے سات دن کے اندر اندر ویزہ جاری کر دیا جاتا ہے۔
ایک شخص نے جوازات سے اس حوالے سے دریافت کیا ’وزٹ ویزہ ختم ہونے کے تین دن بعد بھی سفر کیا جا سکتا ہے؟‘
جوازات کا کہنا تھا ’وزٹ ویزے پر آنے والے غیرملکیوں کے لیے لازمی ہے کہ مدت ختم ہونے سے قبل مدت میں اضافہ کروائیں۔‘
’اگر مدت میں انتہائی اضافہ کر لیا گیا ہو اس صورت میں لازمی ہے کہ وہ ویزہ ختم ہونے سے قبل اپنے ملک روانہ ہو جائیں۔ ویزہ ختم ہونے کے بعد قیام غیرقانونی شمار کیا جائے گا۔‘
واضح رہے بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ مملکت میں وزٹ ویزے پر آنے والے غیرملکی کارکن ویزہ ختم ہونے کے تین دن کے اندر اندر سفر کر سکتے ہیں۔
جوازات کا کہنا تھا ’تین دن والی کوئی شق نہیں۔ وزٹ ویزے پر آنے والے کے لیے لازمی ہے کہ وہ ویزہ ختم ہونے سے قبل روانہ ہو جائے۔‘
خیال رہے مملکت میں ہجری سال کا کیلنڈر رائج ہے اس اعتبار سے وزٹ ویزے پر آنے والے مملکت میں قمری کیلنڈر کے مطابق اپنے ویزے کی مدت کا تعین کریں اور اس کی مدت ختم ہونے سے ایک دن قبل یا اسی دن شام سے قبل تک سفر کیا جا سکتا ہے۔
ایک اورشخص نے جوازات سے پوچھا ’سائق خاص کے ویزے پرمقیم ہوں۔ کفیل کسی کیس میں قید ہے اس سے رابطہ نہیں ہو پا رہا، اقامہ بھی ایکسپائر ہو چکا ہے، کفالت کس طرح تبدیل کروں؟‘
جوازات کا کہنا تھا ’وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کے ایک ذیلی ادارے جہاں غیرملکیوں کے رہائشی امور کا جائزہ لے کر معاملات کو حل کیا جاتا ہے، سے رجوع کریں۔ یہاں متاثرہ کارکن اپنے آجر (کفیل) کو درپیش صورتحال کے بارے میں مطلع کر کے اپنی پریشانی بیان کر سکتا ہے۔‘
وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کا ادارہ جس کے گھریلو ملازمین کے امور کی دیکھ بھال کو عربی میں ’ادارہ دعم عمالہ منزلیہ‘ کہا جاتا ہے، میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔ مذکورہ ادارے کا مقصد گھریلو ملازمین کے اقامہ پر مقیم غیرملکی کارکنوں کے مسائل کوحل کرنا ہے۔
اس حوالے سے مذکورہ ادارے میں ایسے معاملات کے بارے میں بھی درخواست دی جا سکتی ہے جو کارکنوں کو اپنے سپانسر کے حوالے سے درپیش ہوں۔
مذکورہ ادارے میں موجود اہلکار معاملے کا جائزہ لینے کے بعد اپنی سفارشات وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کو ارسال کرتے ہیں جو ان سفارشات کی روشنی میں معاملے کو حل کرتی ہے۔