Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریسرچ سیکٹر پر قومی پیداوار کا 2.5 فیصد خرچ کریں گے: ولی عہد

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کے حوالے سے قومی ترجیحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ  اس سے 2040 تک قومی معیشت میں  60 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی ولی عہد جو ریسرچ اور ایجاد کی اعلی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں نے آئندہ دوعشروں کے حوالے سے سعودی عرب کی ترجیحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری چار بڑی ترجیحات ہیں۔
انسانی صحت، ماحولیاتی استحکام، بنیادی ضروریات، توانائی و صنعت میں قیادت اور مستقبل کی معیشت پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اس سے عالمی سطح پر سعودی عرب کی مسابقتی استعداد مضبوط ہوگی۔  
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  نے مزید کہا کہ ہم نے ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کے حوالے سے مستقبل کی امنگوں کے لیے کام کرنےکا فیصلہ  کیاہے۔ اس کا بڑا ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا میں جدت کے حوالے سے قیادت کرنے والے ممالک میں شامل ہو۔ 
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ریسرچ اور ایجادات کے شعبے پر سالانہ خرچ سال 2040  میں کل قومی پیداوار کا 2.5 فیصد ہوگا۔
اس کی بدولت یہ سیکٹر 2040 کی مجموعی قومی پیداوار میں 60 ارب ریال کا اضافہ کرے گا اور اس سے قومی معیشت میں تنوع پیدا ہوگا۔ ہزاروں نئی اسامیاں نکلیں گی۔ سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کے شعبوں میں اعلی درجے کی ملازمتیں سامنے آئیں گی۔ 
ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کو پروان چڑھانے کی خاطراس شعبے کے ڈھانچے کی تنظیم نو کی گئی ہے۔ ایک اعلی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کے سربراہ خود ولی عہد ہیں۔ وہ ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کی نگرانی بذات خود کریں گے۔ 
ولی عہد نے عظیم امنگیں حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب اور دنیا کے اعلی ترین دماغ رکھنے والوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انٹرنیشنل کمپنیوں اور بڑے  ریسرچ سینٹرز سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ بغیر منافع والا سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر ریسرچ اور تجدید نیز سرمایہ کاری کے اضافے میں اہم ساتھی ہوں گے۔ 

شیئر: