Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض ایئرپورٹ پر مسافروں کا رش کیوں ہے؟

مسافر کے سامان کا وزن ٹکٹ کے حساب سے چیک کیا جاتا ہے۔ (فوٹو: رواتب السعودیہ)
سعودی عرب میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ریاض کی انتظامیہ نے مسافروں کی بھیڑ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
اخبار24 کے مطابق ایئرپورٹ انتظامیہ نے کہا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 87 ہزار سے زیادہ افراد کو ایئرپورٹ سے آنے اور جانے کی سہولت فراہم کی گئی۔ موسم گرما شروع ہونے پر ایئرپورٹ کے تمام ہالز سے مقامی شہری اور غیرملکی آ جا رہے ہیں۔ کوئی بھی پرواز منسوخ نہیں ہورہی ہے۔
انتظامیہ نے بتایا کہ مصروف ترین اوقات میں سفری کارروائی آسان بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جاتے ہیں۔  یہ بات چیک کی جاتی ہے کہ مسافر کے سامان کا وزن اتنا ہی ہے جو ٹکٹ میں تحریر ہے۔ فضائی کمپنی کی ویب سائٹ یا ایپ کے ذریعے ای بورڈنگ پاس جاری کیاجاتا ہے۔ بعض مسافر پہلے سے بورڈنگ پاس حاصل کرلیتے ہیں، اسے بھی دیکھا جاتا ہے۔ 
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ پر پاسپورٹ یا شناختی کارڈ بھی چیک کیا جاتا ہے۔ داخلی پروازوں کے مسافر پرواز سے دو گھنٹے اور بین الاقوامی پروازوں کے مسافر تین گھنٹے قبل ایئرپورٹ پہنچتے ہیں۔ تمام سفری دستاویزات مثلا ویزا، ہیلتھ پاسپورٹ اور پی سی آر نیز بارہ برس سے کم عمر بچوں کا میڈیکل انشورنس بھی چیک کیا جاتا ہے۔ 
انتظامیہ نے بتایا کہ سفر کرنے والوں کی سہولت اور انہیں راحت پہنچانا بڑی ترجیح ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے مسافروں کو اپ ڈیٹ بھی کیا جاتا ہے۔ پرواز میں تبدیلی یا بکنگ کی منسوخی جیسے امور سے آگاہ کرنے کے لیے مسافروں سے مسلسل رابطے ہوتے ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: