Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قائد اعظم زندہ باد سمیت عید پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلمیں

قائداعظم زندہ باد میں فہد مصطفی اور ماہرہ خان پہلی مرتبہ ساتھ نظر آئے۔ فوٹو: انسٹا ماہرہ خان
کورونا کے دو برس بعد اس سال سینما گھروں کی رونقیں بحال ہونا شروع ہوئی ہیں۔ عید الفطر پر چار بڑی فلمیں ریلیز ہوئی تھیں جبکہ عید الاضحی کے موقع پر قائداعظم زندہ باد اور لندن نہیں جاﺅں گا ریلیز ہو رہی ہیں۔
ان کے ساتھ جو تیسری بڑی فلم ریلیز ہو رہی ہے وہ ہے لفنگے۔ لفنگے سنسر بورڈ کی طرف سے مسائل کا شکار رہی ہے۔ پہلے سندھ بورڈ نے فلم سے کچھ سین اور ڈئیلاگ کاٹنے کے لیے کہا، اس کے بعد پنجاب سنسر بورڈ نے فلم دیکھی اور مکمل پابندی عائد کر دی۔ لیکن اب فل بورڈ سے کلئیرنس ملنے کے فلم ریلیز ہو گئی ہے۔
فلم قائداعظم زندہ باد میں فہد مصطفی اور ماہرہ خان پہلی بار ایک ساتھ آرہے ہیں۔ ان دونوں نے کبھی ایک ساتھ کمرشل اور ڈرامہ تک نہیں کیا۔اس فلم کو فضا علی مرزا اور نبیل قریشی نے پروڈیوس کیا ہے۔
یہ فلم پاکستان سمیت متحدہ عرب امارات، کینڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ میں ریلیز کی جا رہی ہے۔ کچھ ایسے ایفیکٹس کا بھی فلم میں استعمال کیا گیا ہے جو ہم ہالی وڈ یا بالی وڈ کی فلموں میں دیکھتے ہیں۔
فلم لندن نہیں جاﺅں گا دراصل رومانوی ڈرامہ ہے اور اس میں کوئی آئیٹم نمبر بھی نہیں ہے۔ فلم کی کاسٹ میں ہمایوں سعید، مہوش حیات، کبریٰ خان، واسع چوہدری اور سہیل احمد نظر آئیں گے۔ اس فلم کے لکھاری خلیل الرحمان قمر ہیں۔
قائداعظم زندہ باد کامیڈی ایکشن ہے جبکہ لفنگے کی کاسٹ میں جہاں سمیع خان اور سلیم معراج اور بہروز سبزواری جیسے منجھے ہوئے اداکار ہیں وہیں نازش جہانگیر، سلمان ثاقب عرف مانی، مبین گبول، اور اختر حسنین بھی اس فلم میں نظر آئیں گے۔
فلم کی ہدایتکاری عبدالخالق خان نے کی ہے جبکہ اس کے پروڈیوسر طارق حبیب رند ہیں۔
فلم لفنگے نازش جہانگیر کی ڈیبیو فلم ہے جس سے وہ اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز کر رہی ہیں۔
قائداعظم زندہ باد اور لندن نہیں جاﺅں گا کی لاہور میں سکریننگ ہو چکی ہے اور پروموشن بھی خوب ہوئی۔
فلم لفنگے کو وقت پر سنسر بورڈ سے سرٹیفیکیٹ نہ ملنے کی وجہ سے اس کی پروموشن متاثر ہوئی۔ کہا جا رہا ہے کہ سنر بورڈ سے بروقت سرٹیفکیٹ نہ ملنے پر اور وقت کی کمی کے باعث پلان شدہ پروموشن سرگرمیاں اب نہیں ہوں گی۔ فلم کی سکریننگ بھی اب صرف کراچی میں ہی ہوگی۔
ان تین فلموں کے علاوہ ڈائریکٹر وحید اعوان کی ’اشتہاری ڈوگر‘ کے نام سے ایک پنجابی فلم  بھی ریلیز ہو رہی ہے۔ اس میں حیدر سلطان کے ساتھ مہرو خان ہیروئن کا کردار نبھائیں گی۔ حیدر سلطان تیس سال کے بعد کسی ٹائٹل رول میں نظر آئیں گے۔
اسی اور نوے کی دہائی میں بننے والی فلموں کی طرز پر بنی اس فلم کے زریعے حیدر سلطان نے اپنے والد سلطان راہی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ان چار پاکستانی فلموں کے ساتھ انگریزی فلم تھور بھی سینما گھروں کی زینت بنے گی۔
عید الفطر پر بھی چار بڑی پاکستانی فلموں کے ساتھ ہالی وڈ فلم ڈاکٹر سٹرنج لگی تھی جس نے پاکستانی فلموں کے بزنس کو تقریباً زیرو کر دیا تھا۔ اب دیکھنا یہ ہے اس بار جو فلمیں لگ رہی ہیں وہ تھور کے ساتھ کتنا بزنس کر سکیں گی۔ امید کی جا رہی ہے کہ عید پر ریلیز ہونے والی فلمیں اچھا بزنس کریں گی۔

شیئر: