Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر کی قدر میں ریکارڈ اضافہ: پاکستانی روپے کے مقابل سعودی ریال سمیت دیگر کرنسیوں کی قدر

پیر کو روپے کی قیمت 215.20 روپے رہی تھی (فوٹو: سٹیٹ بینک آف پاکستان)
پاکستان کی کرنسی ایکسچینج مارکیٹ میں روپے کی قدر مسلسل گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کو اوپن ماکیٹ میں ایک ہی دن میں ڈالر کی قیمت تقریبا 9 روپے بڑھ کر 224 روپے سے زائد ہو گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 221.99 روپے رہی۔
روپے کے مقابلے میں سعودی ریال کی قدر 59.11، اماراتی درہم 60.43، برطانوی پاؤنڈ 266.64 جب کہ کویتی دینار کی قیمت 721.99 روپے رہی۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق منگل 19 جولائی کو کاروبائی عمل کی ابتدا سے ہی روپے کی قدر تیزی سے گرنے کا سلسلہ شروع ہوا جو دن کے اختتام تک جاری رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں سہ پہر تک روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 224 روپے سے زائد ہوئی تو یہ ایک ہی روز میں روپے کی قدر میں نو روپے کی بڑی کمی رہی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پیر کو جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کاروباری ہفتے کے پہلے روز ڈالر کی قدر 4.25 روپے بڑھ کر 215.20 روپے ہو گئی ہے۔

روپے کی قدر مسلسل کیوں گر رہی ہے؟

معاشی ماہرین کا کہنا ہے ڈالر کی قدر میں اضافے کی اہم وجہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہے۔ جبکہ امپورٹ بل میں ریکارڈ اضافے اور اخراجات میں کمی نہ کرنے کی وجہ سے روپیہ دباؤ میں ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے معاشی تجزیہ کار خرم حسین کا کہنا ہے کہ ’مارکیٹ میں ڈالر کی قلت ہو گئی ہے اور سیاسی عدم استحکام بھی شدید ہو چکا ہے۔ ان دونوں عوامل نے ملا کر روپے پر بہت دباؤ ڈالا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی کرنسی کی قیمت میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔‘
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفرپراچہ کے مطابق ’آج کا دن پاکستانی معیشت کے لیے سیاہ ترین رہا ہے۔ اس وقت کرنسی کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس سے واضح ہے کہ حکومت کی رضامندی اس میں شامل ہے۔‘
سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ڈالر کی اوپن مارکیٹ اور انٹربینک مارکیٹ میں کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے اسے فری فال چھوڑا ہوا ہے۔‘
انہوں نے دعوی کیا کہ ’حکومت نے آئی ایم ایف سے جو بھی معاہدہ کیا اس کے تحت اسے 225 یا 240 پر لے جا کر اسے روکنے کی کوشش کریں گے، اس وقت جو بھی ہو رہا ہے یہ منصوبے کے تحت ہو رہا ہے۔‘

شیئر: