Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان میں تحائف کے تبادلے کے لیے نقد رقم سے سجے گلدستے   

اس خاص گلدستے کی قیمت 1.5 سے 2 ملین لبنانی پاؤنڈز 50 تا 65 ڈالر ہے۔ فوٹو عرب نیوز
لبنان میں گذشتہ تین سال سے مالی طور پر خستہ حالی کے باعث ایک کاروباری شخصیت نے مہنگے داموں پھول خرید کر گلدستے بنانے کی بجائے عوام کے لیے  نقد رقم سے ہی گلدستے کی صورت میں تحائف کے تبادلے کا آغاز کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق لبنان کی 30 سالہ تمارا الحریری نے عزیزوں اور دوستوں کے لیے تحائف  کے جدید ورژن کے طور پر بیش قیمت گلدستوں اور مہنگے 'پھولوں' کا تخلیقی متبادل پیش کر دیا ہے۔ لبنان میں اب عوام پھولوں کی بجائے نقد رقم کے گلدستے تحفے میں دے سکتے ہیں۔

لبنان کی 80 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

روئٹرز نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے تخلیقی خاتون نے بتایا کہ میں نے سوچا مہنگے ترین عمدہ پھول خرید کر گلدستے تیار کرکے فروخت کرنے کے بجائے اس کا متبادل تلاش کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پھولوں کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا لیکن شاید ان حالات میں پھولوں کا گلدستہ پیش کرنے سے بھی یہ بہتر ہے۔
کسی سالگرہ یا خوشی کے موقع پر اس طرح عام لوگ ایک دوسرے کو نقد پیسے دے سکتے ہیں اور چاہنے والوں کی مدد کر سکتے ہیں۔

عوام پھولوں کی بجائے نقد رقم کے گلدستے تحفے میں دے سکتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

تمارا حریری نے بتایا کہ انہوں نے اس کاروبار کا آغاز گزشتہ ماہ  کیا تھا اب تک اس خاص قسم کے تقریباً 50 گلدستے بنائے ہیں جو کہ یومیہ دو کی تعداد بنتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نوٹوں سے تیار کردہ چھوٹا گلدستہ ان کی ٹیم کو مکمل ہونے میں 30 منٹ سے ایک گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے اور اگر خوبصورتی میں مزید اضافہ کرنا ہو تو وقت کچھ زیادہ درکار ہوتا ہے۔
یہ خاص گلدستے لبنانی پاؤنڈ یا امریکی ڈالر سے تیار کئے جا رہے ہیں تاہم امریکی ڈالر سے  ساتھ بنائے جانے والے گلدستے کے ساتھ زیادہ احتیاط برتی جاتی ہے۔

لبنان میں معاشی بحران سے کرنسی کی شرح 90 فیصد سے زیادہ گر گئی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

واضح رہے کہ ان دنوں لبنان میں پھولوں کے ایک گلدستے کی قیمت 1.5 سے 2 ملین لبنانی پاؤنڈز 50 تا 65 امریکی ڈالر کے درمیان ہے، اس بیش قیمت کے باعث گلدستے بنانے کی صنعت کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔
2020 میں پھولوں کی مانگ میں کمی کے باعث لبنان میں 30 فیصد سے زیادہ کاشت کیے گئے پھولوں کو ضائع کر دینا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا کہا کہ ان حالات میں لبنان میں  ایک دوسرے کی مدد کرنا ازحد ضروری ہے، مجھے خیال آتا ہے کہ شاید اسی طرح یونیورسٹی کے طلبا یا ملازمین اور اس کے علاوہ دیگر ضرورت مندوں کی پیسوں کے بجائے ایسے گلدستے سے  مدد ہو سکتی ہے۔

2020 میں مانگ میں کمی کے باعث لبنان میں 30 فیصد  پھول ضائع کرنا پڑے۔ فوٹو عرب نیوز

تمارا حریری نے بتایا کہ ہر گلدستے کی قیمت کا انحصار اس پر موجود نوٹوں کی مالیت سے ہوتا ہے جب کہ اس کی تیاری میں لاگت انتہائی کم اور عام طور پر پانچ سے دس ڈالر کے درمیان رکھی گئی ہے جو کہ ہمارا منافع ہے۔ مجھے یقین ہے یہ آئیڈیا لبنان کے دیگر شہروں میں پسند کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لبنان 2019 کے بعد سےغیر معمولی معاشی بحران کی زد میں ہے، ملک کی کرنسی کی شرح 90 فیصد سے زیادہ گر گئی ہے اور تقریباً 80 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر  رہی ہے۔
 

شیئر: