Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکا کے بعد پاکستان ایشیا کا دوسرا مہنگا ترین ملک قرار 

پاکستان میں مہنگائی 12 فیصد سے بڑھ کر 21 فیصد ہو گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو ایشیا کا دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دیتے ہوئے کہا ہے مہنگائی کی شرح اگلے سال بھی بلند رہنے کا امکان ہے۔ 
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ترقی پزیر ممالک کی معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق ‏پاکستان میں پچھلے چھ ماہ میں سری لنکا کے بعد خطے کے دیگر ممالک کی نسبت مہنگائی میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں مہنگائی 12 فیصد سے بڑھ کر 21 فیصد، سری لنکا میں 14 فیصد سے 45 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
رواں سال پاکستان میں معاشی شرح نمو معتدل جبکہ مہنگائی کی شرح بلند رہنے کا امکان ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے اقدامات اور تیل و خوراک کی عالمی قیمتوں میں اضافہ ہے، اگلے سال پاکستان میں معاشی شرح نمو میں بہتری کی امید ہے۔
اے ڈی بی کی ترقی پذیر ایشیائی ممالک سے متعلق اکنامک آؤٹ لک رپورٹ  کے مطابق روس یوکرین جنگ کے باعث خطے کی شرح نمو 5.2 کے بجائے 4.6 فیصد تک محدود رہے گی۔
پاکستان میں بھی اس سال جی ڈی پی گروتھ معتدل رہے گی۔ پاکستان میں مہنگائی کی وجوہات میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ اور تیل و بجلی پر سبسڈی واپس لینا شامل ہے، جبکہ توانائی اور خوراک کی عالمی قیمتوں کی وجہ سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ 

یوکرین روس جنگ کے باعث بھی عالمی سطح پر مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی

رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار میں قدرے بہتری آئے گی۔ بیرونی اور مالیاتی عدم توازن پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سری لنکا کے بعد مہنگائی کی شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ چھ ماہ میں پاکستان میں مہنگائی 12 فیصد سے بڑھ 21 فیصد ہوگئی۔ اس دوران سری لنکا میں مہنگائی 14 فیصد سے بڑھ کر 45 فیصد، بھارت میں 5.7 سے بڑھ کر 7 فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں6.1 سے بڑھ کر 7.4 فیصد ہوئی ہے۔
اسی عرصے میں چین میں مہنگائی 1.5 سے بڑھ 2.5 فیصد ہوگئی۔
علاوہ ازیں گزشتہ چھ ماہ میں پاکستان میں شرح منافع 5.25 فیصد بڑھا ہے۔
اے ڈی بی پی کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ایشیائی ممالک میں کورونا وبا سے بحالی کا عمل جاری ہے۔ بہت سے ممالک میں پابندیاں نرم اور معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔
اے ڈی بی پی کے مطابق عالمی طلب میں کمی کے ساتھ بعض ممالک میں کورونا کے بعد دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، تاہم ایشیائی خطے کی کورونا سے مکمل بحالی میں ابھی وقت لگے گا۔ 

شیئر: