Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزیراعلٰی پنجاب کے انتخاب کا کیس فُل کورٹ سنے‘

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’کسی بھی پارٹی کا سربراہ ہی فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔ باقی سب اس کے ماتحت ہوتے ہیں۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان ڈیموکریٹنک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارا یہ متقفہ مطالبہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا معاملہ عدالت عظمیٰ کا فُل کورٹ سنے۔‘
مولانا فضل الرحمان نے اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا معاملہ اہمیت کا حامل ہے۔ یہ معاملہ فوری طور پر عدالت میں لے جانا باعث تشویش ہے۔‘
’کسی بھی پارٹی کا سربراہ ہی فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔ باقی سب اس کے ماتحت ہوتے ہیں۔ پارلیمانی پارٹی کو بھی اہم امور پر پارٹی سربراہ کی ہدایات پر عمل کرنا ہوتا ہے۔‘
’چوہدری شجاعت کے خط کے بعد مونس الہیٰ نے خود اعلان کیا کہ ہم ہار گئے ہیں۔ تعجب یہ ہے کہ پاکستان عدالت عظمیٰ اس وقت اس نکتے پر بحث کر رہی ہے کہ ہمیں یہ کیس سمجھ نہیں آ رہا ہے۔ ایک بدیہی مسئلے کو نظری مسئلہ بنا دیا گیا ہے۔‘
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ’ہمارا متفقہ مطالبہ ہے کہ یہ کیس سپریم کورٹ کا فُل کورٹ سنے تاکہ عدالت کا وقار بحال رہے۔ تین یا پانچ ججوں کا کوئی فیصلہ شاید لوگوں کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے اداروں میں یقیناً کچھ لوگ ایسے ہیں جو دوران ملازمت پی ٹی آئی کے ساتھ وابستگی رکھتے ہیں۔ یہ لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد پریس کلب کے سامنے مظاہرے کرتے ہیں۔ میں ان سے کہوں کہ ادارے کی آڑ نہ لیں۔ سیاست کرنی ہے تو سامنے آئیں۔‘
’اگر مداخلت کے نتیجے میں حکومتی نظام مضطرب رہتا ہے تو ادارے بھی کام نہیں کریں گے۔‘
مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف کے سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان کی پوری سیاسی زندگی جھوٹے بیانیے پر کھڑی ہے۔ آئے روز عمران خان کا بیانیہ بدلتا رہتا ہے۔‘
 

شیئر: