Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امید ہے سپریم کورٹ دباؤ میں نہیں آئے گی: فواد چوہدری

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کس حیثیت سے وزیراعظم سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کی (فوٹو: فیس بک، پی ٹٰی آئی)
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کی جانب سے فل کورٹ کا مطالبہ معاملے کو طوالت دینا ہے۔
پیر کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ دباؤ میں نہیں آئے گی کیونکہ بائیس کروڑ لوگ اس سے انصاف کی توقع کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کے اتحادیوں کا مطالبہ ماننے کا مطلب یہی ہو گا کہ چیف جسٹس کا اختیار ہی ختم ہو گیا۔
’اگر کسی کے کہنے پر بینچ بنانے کا اختیار سرنڈر کرنا ہے تو پھر چیف جسٹس کی حیثیت ہی ختم ہو گئی۔‘
اس موقع پر شیریں مزاری نے نکتہ اٹھایا کہ مریم نواز سزایافتہ انہوں نے کس حیثیت میں سیکریٹریٹ میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کی۔ فواد چوہدری کے مطابق حکومت کے اتحادیوں کا مطالبہ مانا گیا تو اس سے پنجاب اور ملک دونوں کو نقصان ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وکلا سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر ایک گروپ کو حکومت کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس نے وزارت قانون کی ہدایت پر عمل کیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔‘
’وہ پرائیویٹ شہری ہیں اور پھر بھی ان کو ریاست کی جانب سے سکیورٹی دی گئی۔‘
شیریں مزاری نے مریم نواز کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ وہی پاناما کا رونا رو رہی ہیں۔
’وہ عدالت کی مہربانی سے ضمانت پر ہیں اور عدالت پر ہی تنقید کر رہی ہیں۔‘
شیریں مرازی نے ہینڈلرز اور نیوٹرلز کے الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہ آخر وہ ملک کو کس حد تک لے کر جائیں گے۔
’حیران ہوں کہ وہ پھر بھی ان کے پیچھے ہیں، ان کو سپورٹ کر رہے ہیں، آخر ان میں کیا خاصیت ہے۔‘
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا، آخر یہ چاہتے کیا ہیں، کیا وہ چاہتے ہیں کہ یہاں امریکہ آ جائے۔
انہوں نے ’ہینڈلرز‘ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی پسند ناپسند چھوڑیں اور قوم کو فیصلہ کرنے دیں۔

شیئر: