Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ثابت ہو گیا انڈیا میں غریب بھی خواب دیکھ سکتا ہے: خاتون صدر

دروپدی مرمو نے صدر منتخب ہونے کے بعد پیر کو عہدے کا حلف اٹھایا (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کی نومنتخب صدر دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ ان کا انتخاب ملک کے ہرغریب (فرد) کی جیت ہے۔
انڈیا کے پسماندہ علاقے اور غریب قبیلے سے تعلق رکھنے والے خاتون صدر نے پیر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مرمو کے اس بڑے عہدے تک پہنچے کو وزیراعظم نریندر مودی کے جذبہ خیرسگالی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے 2024 میں ہونے والے انتخابات میں مزید لوگوں کو ایسے مواقع دیے جائیں گے۔
دروپدی مرمو سیاست میں آنے سے قبل بطور استاد سرکاری سکول میں پڑھاتی رہی ہیں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے وزیر مملکت کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔
دروپدی ملک کی دوسری خاتون صدر ہیں۔
وہ ریاست اوڈیشہ کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئیں ان کا تعلق سنتھال قبیلے سے ہے۔
حکمران جماعت بی جے پی نے ان کو صدر کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا اور پارلیمنٹ کے ارکان نے ان کو پچھلے ہفتے پانچ سال کے لیے صدر چنا ہے۔
64 سالہ مرمو نے منتخب ہونے کے بعد پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے انتخاب سے ثابت ہو گیا ہے انڈیا میں ایک غریب بھی خواب دیکھ سکتا ہے اور ان کو پورا بھی کر سکتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا ’یہ میرے لیے تسلی کا باعث ہے کہ صدیوں سے ترقی کے ثمرات سے محروم رہنے والے مجھ میں اپنا عکس دیکھ رہے ہیں۔‘

حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے صدر کے عہدے کے یلے 64 سالہ دروپدی مرمو کو نامزد کیا گیا تھا (فوٹو: روئٹرز)

وزیراعظم نریندر مودی مرمو کے حلف اٹھانے کو انڈیا خصوصاً غریب لوگوں کے لیے انتہائی اہم لمحہ قرار دیا ہے۔  
انڈیا میں صدر مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیتا ہے تاہم انتظامیہ اختیارات وزیراعظم کے پاس ہوتے ہیں۔
انڈیا میں سیاسی بحران کے دور میں صدر اہم کردار ادا کر سکتا ہے، ایسے حالات میں جب انتخاب بے نتیجہ ہوں ایسے میں وہ فیصلہ کر سکتا ہے کہ کون سی پارٹی حکومت بنانے کی بہترین پوزیشن میں ہے۔

شیئر: