Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس کی ’نرخوں کی دہشت گردی‘، یورپی یونین کا گیس کے استعمال میں کمی کا اعلان

یورپی ممالک نے گیس کے استعمال میں 15 فیصد کمی پر اتفاق کیا ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
روس کی جانب سے گیس سپلائی میں مزید کٹوتی کا سامنا کرنے والے یورپی یونین کے ممالک نے طلب کو محدود کرنے کے لیے ایک کمزور ایمرجنسی پلان کی منظوری دے دی ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یورپ کو بدھ سے گیس کی کمی میں سخت دباؤ کا سامنا ہے کیونکہ روس کی کمپنی گیزپروم نے کہا ہے کہ وہ نارڈ سٹریم ون پائپ لائن کے ذریعے جرمنی پہنچنے والی گیس میں نصف سے زیادہ کمی کر دے گی۔ 
منگل کو اس ہنگامی منصوبے کی منظوری کچھ ممالک کو سپلائی کی حد میں کمی پر اتفاق رائے کے بعد دی گئی ہے۔ 
یورپی ممالک توانائی کے ایک بڑے بحران میں گھرے ہوئے ہیں اور بیلجیئم نے رکن ملکوں سے کہا ہے کہ وہ سردیوں کے لیے گیس ذخیرہ کریں کیونکہ یوکرین جنگ کے باعث پابندیوں کے شکار روس سے سپلائی مکمل طور پر بند ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
یورپی یونین کے وزرائے توانائی نے ایک تجویز کی منظوری دی کہ تمام رکن ممالک اگست سے مارچ کے دورانیے میں گیس کے استعمال میں رضاکارانہ طور پر اوسطاً 15 فیصد کمی کریں۔
تجویز کے مطابق اگر تمام رکن ممالک اتفاق رائے کرتے ہیں تو ایمرجنسی کی صورت میں گیس کے استعمال میں کٹوتی لازمی قرار دی جائے۔ لیکن رکن ملکوں نے اتفاق کیا ہے کہ متعدد صنعتوں کو لازمی 15 فیصد کٹوتیوں سے استثنیٰ ہوگا۔
جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک نے کہا کہ اس معاہدے سے روسی صدر ولادیمیر پوتن پر واضح ہوگا کہ یورپ متحد ہے۔ ’آپ ہمیں تقسیم نہیں کر سکیں گے۔‘

یورپی یونین نے سردیوں کے لیے گیس ذخیرہ کرنے کا کہا ہے۔ فوٹو: روئٹرز

یورپی یونین کے دو عہدیداروں نے بتایا کہ ہنگری واحد ملک تھا جس نے اس معاہدے کی مخالفت کی۔ 
ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یورپ کے خلاف گیس ’نرخوں کی دہشت گردی‘ مسلط کرنے کے لیے سپلائی میں کمی کر رہا ہے۔
منگل کو ایک ویڈیو بیان میں یوکرینی صدر نے کہا کہ ’گیز پروم کا استعمال کرتے ہوئے، ماسکو آنے والی سردیوں کو یورپی ممالک کے لیے ممکنہ حد تک سخت بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ دہشت گردی کا جواب دینا چاہیے۔ پابندیاں لگائیں۔‘

شیئر: