Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ’سیاسی عدم استحکام کے باعث روپے پر دباؤ ہے‘

انٹر بینک میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 238 روپے پر پہنچ گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ برقرار ہے۔
بدھ کے روز انٹر بینک میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 238 روپے پر پہنچ گیا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام اور موثر معاشی پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے روپے پر دباؤ دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف سے قسط ملنے میں ابھی وقت باقی ہے، حکومت امپورٹ بل اور اخراجات میں کمی نہیں کر رہی جس سے ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے اور روپے کی قدر میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ 
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کے مطابق امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو امریکی ڈالر انٹر بینک میں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 238 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امپورٹ بل میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہو رہی ہے لیکن دوسری جانب حکومت کے اخراجات میں کمی نہیں ہو رہی۔
ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کی فضا ہے۔ سرمایہ کار محتاط ہیں اور دوسری جانب حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ملک کو اس وقت ایک مضبوط اور دیر پہ معاشی پالیسی کی ضرورت ہے۔ 
معاشی ماہر عبدالعظیم کے مطابق آج سٹاک مارکیٹ کا آغاز مثبت ہوا لیکن اس وقت مارکیٹ میں منفی رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’وقت کی ضرورت ہے کہ سب مل کر معاشی پالیسی پر کام کریں اور ہنگامی بنیادوں پر اس کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔ صورتحال پر جلد قابو نہ پایا گیا تو آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید گراوٹ ہوسکتی ہے۔‘

شیئر: