Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا چوہدری شجاعت کو ق لیگ کی صدارت سے ہٹا دیا گیا ہے؟ 

کامل علی آغا نے مزید بتایا کہ چوہدری شجاعت کو ہٹانے کا ایک مقصد ان کی صحت کو قراردیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان مسلم لیگ یا عرف عام میں ق لیگ کہلائی جانے والی سیاسی جماعت کے اندر بھی اقتدار کی کشمکش تیز ہو چکی ہے۔
ق لیگ پنجاب کے سیکرٹری جنرل کامل علی آغا نے جمعرات کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں میڈٰیا کو بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی نے پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین اور سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کو ان کے عہدے سے سبکدوش کر دیا ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ پارٹی کا مجلس عامہ کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں ملکی سیاسی صورت حال اور پارٹی کو درپیش چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے متفقہ طور پر پارٹی صدر اور سیکرٹری جنرل کو ہٹانے کی سفارش کی گئی۔ اور یہ سفارش سنٹرل ورکنگ کمیٹی کو بھیجی گئی جس نے اس پر فوری عمل درآمد کیا۔ 
کامل علی آغا نے مزید بتایا کہ چوہدری شجاعت کو ہٹانے کا ایک مقصد ان کی صحت کو قراردیا۔
’چوہدری شجاعت کی طبیعت اب اس قابل نہیں کہ وہ اہم اور سنجیدہ معاملات پر فیصلے لے سکے۔ اس لیے پارٹی نے انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔‘
خیال رہے کہ ق لیگ پنجاب کے صدر چوہدری پرویز الہی نے پنجاب کی وزارت اعلی کا منصب بھی جمعرات کو ہی سنبھالا۔
سہ پہر کو پارٹی ترجمان کی طرف سے ایک پیغام میڈیا کو جاری کیا گیا کہ ’پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ جس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے۔‘
تاہم اس میں فیصلوں کی نوعیت سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے شفاعت حسین نے اردو نیوز کو بتایا کہ پارٹی کا کسی قسم کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔  ’اجلاس پارٹی صدر نے یا سیکرٹری نے بلانا ہوتا ہے اور صدر کی ایڈوائس شامل ہوتی ہے۔ اس لیے لاہور میں جو بھی کچھ کیا گیا وہ چند لوگ اپنے طور پر کر رہے ہیں۔ کامل علی آغا تو خود پنجاب کے سیکرٹری جنرل ہیں وہ مرکزی صدر کے خلاف کسی بھی قسم کا ایکشن لینے کے مجاز نہیں ہے۔ چوہدری شجاعت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ پارٹی پاکستان مسلم لیگ کے ابھی بھی قانونی صدر ہیں۔ لاہور میں ہونے والے اجلاس کی کوئی حیثیت ہی نہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سنٹرل ورکنگ نام کی کمیٹی تو پارٹی میں ہے ہی نہیں۔ ایسی کمیٹی کا نام ہی پہلی بار سنا ہے۔‘
خیال رہے کہ پنجاب کی وزارت اعلی کے لئے تحریک انصاف کی طرف سے پرویز الہی کو اپنا امیدوار نامزد کرنے پر چوہدری خاندان میں پیدا ہونے والی دراڑ اب بہت گہری ہوتی نظر آرہی ہے۔
چوہدری شجاعت نے پارٹی صدر کی حیثیت سے اپنے اراکین کو پرویز الہی کو ووٹ دینے سے روک دیا تھا۔ تاہم  پرویزالہی سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے مطابق پنجاب کے وزیراعلی منتخب ہوگئے۔ 

شیئر: