Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامی سال کے پہلے دن غلاف کعبہ تبدیل

ماضی کی روایت سے ہٹ کر غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تقریب سنیچر کو نئے اسلامی سال (1444ھ) کے پہلے دن منعقد ہوئی۔
عرب نیوز کے مطابق اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ (کِسوۃ) ہر سال حج کے دوران 9 ذوالحج کی صبح کو حجاج کے میدان عرفات روانہ ہونے کے بعد تبدیل کیا جاتا تھا۔ 
گزشتہ ماہ حرمین شرفین کی انتظامیہ نے روایت کی تبدیلی کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ غلاف کعبہ تبدیل کرنے کی سالانہ تقریب یکم محرم کو منعقد ہوگی۔
حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے کہا تھا کہ شاہی فیصلے کے تحت تبدیلی پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق کِسوۃ کی تبدیلی شیخ السدیس کی سربراہی میں شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کے 200 افراد پر مشتمل تکنیکی عملے نے کی۔
نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور ستار الباب پر مشتمل ہے۔
غلاف کعبہ تبدیلی کے تمام عمل کے دوران ہر ایک حصے کو علیحدہ علیحدہ کعبہ کے بالائی حصے پر لایا جاتا ہے جہاں سے پھر انہیں اتارا جاتا ہے اور پچھلا غلاف اتار لیا جاتا ہے۔ یہ عمل چار مرتبہ باری باری دہرایا جاتا ہے جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے۔
شاہ عبدالعزیز کا تکنیکی عملہ 47 کپڑوں اور دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے ہاتھ اور مشینوں کی مدد سے غلاف کعبہ کی سلائی، بُنائی اور اس پر پرنٹنگ کرتے ہیں۔

اس سے قبل غلاف کعبہ 9 ذوالحج کی صبح کو تبدیل کیا جاتا تھا۔ فوٹو: عرب نیوز

دنیا کی سب سے بڑی 16 میٹر لمبی کمپیوٹرائزڈ سلائی مشین سے تمام عمل مکمل کیا جاتا ہے۔
غلاف کعبہ کے کپڑے کی پانچ مختلف حصوں میں سلائی کے بعد اس کے زیریں حصے کو تانبے کے کڑوں کے ذریعے جوڑا جاتا ہے۔
شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے لگ بھگ 670 کلوگرام ریشم کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔
غلاف کعبہ کو قرآنی آیات سے سجایا جاتا ہے جنہیں سونے اور چاندی کے دھاگوں سے بُنا جاتا ہے۔ اس عمل میں 120 کلوگرام سونا اور 100 کلوگرام چاندی استعمال ہوتی ہے۔
غلاف کعبہ کا وزن 850 کلو گرام ہے اور اس کی تیاری کی لاگت 65 لاکھ ڈالرز ہے۔
کسوۃ دنیا کا سب سے مہنگا غلاف ہے۔

شیئر: