Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پرویز الٰہی سے کہا تھا عمران خان کے نہیں ہمارے امیدوار بنیں‘

مسلم لیگ ق میں بھی اقتدار کی کشمکش تیز ہو چکی ہے (فائل فوٹو:ٹوئٹر)
پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ’چوہدری پرویز الہیٰ کو تین ماہ قبل کہا تھا کہ وہ عمران خان کے نہیں بلکہ ہمارے امیدوار بنیں۔‘
چوہدری شجاعت حسین نے پیر کو اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پرویز الٰہی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اپنی رہائش گاہ پر آ جائیں۔‘
’اپنی رہائش گاہ پر ایک طرف میرا کمرہ جبکہ دوسری طرف پرویز الٰہی کا کمرہ ہے۔‘
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ’سارے الزامات سیاست دانوں پر لگ رہے ہیں۔ غلیظ گالیاں دی جا رہی ہیں۔ معیشت کی تباہی کا الزام سیاست دانوں پر لگایا جا رہا ہے۔‘
’یہ سیاست دانوں کا قصور ہے کہ آرمی چیف کو مداخلت کرنا پڑی۔ ہم اللہ کے کرم سے سرخرو ہوں گے۔ سب ٹھیک ٹھاک ہے سب ٹھیک ٹھاک رہے گا۔‘
’میرے بیٹوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔عمران خان سے میرے بیٹوں کی ملاقات کا کہا جا رہا ہے۔ بیٹوں نے ہر موقع پر مجھ سے پوچھ کر کام کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’زرداری صاحب خود میرے گھر تشریف لائے۔ کسی کے گھر جانا کوئی سازش نہیں ہے۔‘
یاد رہے کہ ق لیگ پنجاب کے سیکرٹری جنرل کامل علی آغا نے جمعرات کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کو بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی نے پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین اور سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کو ان کے عہدے سے سبکدوش کر دیا ہے۔
کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت کو ہٹانے کا ایک مقصد ان کی صحت ہے۔
’چوہدری شجاعت کی طبیعت اب اس قابل نہیں کہ وہ اہم اور سنجیدہ معاملات پر فیصلے لے سکے۔ اس لیے پارٹی نے انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔‘
پیر کو ہونے والی پریس کانفرنس میں مسلم لیگ ق کے رہنما اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ’چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدر کے عہدے سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ صوبائی عہدے دار کو انہیں ہٹانے کا اختیار نہیں ہے۔‘
’عمران خان جھوٹ بولتے ہیں۔میں نے 50 بار کہا کہ میں نے عمران خان کا وزیر نہیں رہنا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’چوہدری پرویز الٰہی کو پتہ ہے کہ ہمارے لیے اقتدار کی حیثیت کیا ہے۔‘

شیئر: