Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ نے پیٹریاٹ میزائل کی سعودی عرب کو فروخت کی منظوری دے دی

امریکہ پیٹریاٹ میزائل اور دیگر متعلقہ آلات سعودی عرب کو فروخت کرے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے پیٹریاٹ میزائل اور اس سے متعقلہ آلات کی سعودی عرب کو فروخت کی منظوری دے دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق منگل کو امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے بتایا کہ محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کے ساتھ تین ارب ڈالر مالیت کے معاہدے کی منظوری دی ہے جس کے تحت پیٹریاٹ میزائل اور دیگر متعلقہ آلات فراہم کیے جائیں گے۔
پینٹاگون کے مطابق متحدہ عرب امارات کو دفاعی سامان فراہم کرنے کے دو ارب 25 کروڑ ڈالر کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس میں امریکی دفاعی نظام ’تھاڈ‘ میزائل (ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس) اور تھاڈ ٹرمینل فائر کنٹرول اور کمیونیکیشن سٹیشن شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک نوٹس میں کانگریس کو میزائل کی فروخت کے حوالے سے بتایا کہ ’مجوزہ فروخت سعودی عرب کے پیٹریاٹ جم ٹی میزائلوں کے گھٹتے ہوئے ذخیرے کو مستحکم کر کے موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مملکت کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی۔‘
محکمہ خارجہ کے مطابق ’یہ میزائل سعودی عرب پر سرحد پار سے حوثیوں کے بغیر پائلٹ ڈرون اور بیلسٹک میزائل حملوں کے دفاع کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔‘
حوثی ڈرون اور بیلسٹک میزائل فضائی نظام اور سعودی عرب میں شہری مقامات اور اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بناتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کو دفاعی سامان کی فروخت کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ’ایک اہم علاقائی پارٹنر کی سلامتی کو بہتر بنانے میں مدد دے کر اس کی قومی سلامتی کو مستحکم کرے گا۔ متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ میں سیاسی استحکام اور اقتصادی پیشرفت کے لیے امریکہ کا اہم شراکت دار ہے۔‘

امریکی صدر نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات وسیع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر جو بائیڈن کے گزشتہ ماہ سعودی عرب کے دورے کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ’کئی دہائیوں سے امریکہ اور سعودی عرب کی شراکت داری خطے کی سلامتی کے لیے مرکزی کردار ادا کرتی رہی ہے۔ دونوں ممالک ایک مزید محفوظ، مستحکم اور خوشحال خطہ چاہتے ہیں جو دنیا کے ساتھ منسلک ہو۔‘
اعلامیے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے زور دے کر کہا تھا کہ ’امریکہ سعودی عرب کے دفاع اور علاقائی تحفظ کے حوالے سے پوری طرح پرعزم ہے اور مملکت کی جانب سے اپنے عوام اور خطے کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو مزید موثر بنانے میں مدد کر رہا ہے۔‘
دونوں فریقوں نے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں ایران کی مداخلت، اس کی مسلح پراکسیوں کے ذریعے دہشت گردی کی حمایت اور خطے کی سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کو روکنے کی مزید ضرورت پر زور دیا۔
سعودی عرب اور امریکہ نے ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تھا۔

شیئر: