Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممنوعہ فنڈنگ، فیصلے میں پاکستانیوں کو غیرملکی ظاہر کیا گیا: فواد چوہدری

الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز حاصل کیے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ان لوگوں کو بھی غیرملکی ظاہر کیا گیا ہے جو پاکستانی ہیں جبکہ جس خاتون کو انڈین بتایا گیا ہے وہ اصل میں امریکی ہیں۔
بدھ کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں فواد چوہدری نے آصف خان نامی شخص کے بارے میں دعویٰ کیا کہ وہ پاکستانی ہیں، اسی طرح واصف نامی شخص کے بارے میں بتایا کہ وہ صوبہ پنجاب کے شہر مریدکے میں رہتے ہیں اور انہوں نے 500 ڈالر دیے تھے۔
انہوں نے ڈونرز کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 13 ویں نمبر پر جس خادم نقوی کا نام ہے، وہ بھی پاکستانی ہیں اور انہوں نے ایک سو ڈالر دیے تھے۔
فواد چوہدری نے رومیتا شیٹی نامی خاتون کا بھی ذکر کیا جن کو الیکشن کمیشن کے فیصلے میں انڈین قرار دیا گیا ہے۔
ان کے مطابق ’رومیتا شیٹی انڈین نہیں امریکی شہری ہیں۔‘
سابق وفاقی وزیر نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ’سقم کا پہاڑ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف اپیل میں جائیں گے۔
فواد چودہدری کے بقول ’الیکشن کمیشن نے تحقیقات نہیں کیں بلکہ سنی سنائی باتوں پر کام کیا ہے۔‘
فواد چوہدری نے ان 16 اکاؤنٹس جن کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ قانونی ہیں۔
انہوں نے چیئر مین عمران خان کے بیان حلفی کو سرٹیفکیٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیان حلفی وہ ہوتا ہے جو شہباز شریف نے دیا تھا کہ نواز شریف چار ہفتوں میں واپس آ جائیں گے۔
فواد چوہدری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے منی لانڈرنگ کرنا ہوتی ہے وہ اکاؤنٹس سے نہیں کرتے بلکہ وہ راستہ اختیار کرتے ہیں جس طرح اسامہ بن لادن سے پیسے لیے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے 16 اکاؤنٹس چھپائے۔ فوٹو: اے ایف پی

فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کے دوران بے نظیر بھٹو اور بلاول بھٹو کے کلپس بھی چلوائے جن میں سے ایک میں بلاول بھٹو اسامہ بن لادن سے پیسے لیے جانے کا ذکر کر رہے ہیں۔
انہوں نے ابراج گروپ کے عارف نقوی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2012، 13 میں ان پر کوئی الزام نہیں تھا اور ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ 2017 میں جا کر کسی الزام کی زد میں آئیں گے۔
فواد چوہدری نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی پریس کانفرنسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’84 سیٹیں لینے والے 155 سیٹیں لینے والوں پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘
فواد چوہدری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی پر پابندی لگانا کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔
ان کے بقول یہ خوفزدہ ہیں کہ عمران خان مقبول ہیں اور آئندہ انتخابات میں جیت جائیں گے۔
فواد چوہدری نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمام حقائق عدالت کے سامنے رکھے جائیں گے اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ واپس ہو جائے گا۔

شیئر: