Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روپے کی قدر میں اضافہ جاری، ’ڈالر فروخت کرنے والوں کا رش‘

سٹاک ایکسچینج میں بھی تیزی کا رجحان برقرار ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کا تسلسل کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی برقرار ہے اور انٹر بینک میں ڈالر 224 روپے کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق ایک ہفتہ قبل ڈالر کے خریدار زیادہ تھے لیکن آج ڈالر فروخت کرنے والوں کا رش ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی قسط کے ساتھ ساتھ ڈالر کی سمگلنگ اور سٹے بازی روکنے کے اثرات مارکیٹ میں نظر آرہے ہیں۔ ’اس سے یہ بھی واضح ہوا ہے کہ اگر حکومت اپنے اخراجات میں کمی کرے، درآمدی بل کم ہو اور ڈالر کی غیر قانونی طریقے کی لین دین پر نظر رکھی جائے تو معاشی صورتحال بہتر کی جا سکتی ہے۔‘ 
پاک کویت انوسٹمنٹ کمپنی کے ہیڈ آف ریسرچ طارق سمیع اللہ کے مطابق اس وقت مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
’گذشتہ ماہ سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے اس کے علاوہ ایکسپورٹرز کی جانب سے بھی مارکیٹ میں ڈالرز آ رہے ہیں جبکہ کم درآمدات کی وجہ سے امپورٹرز کی جانب سے ڈالر کی طلب بھی کم ہوئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوتا نظر آ رہا ہے۔

انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں تقریباً تین روپے کی کمی آئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

پچھلے دو روز سے پاکستان سٹاک ایکسچیج میں بھی مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدھ کو مارکیٹ میں ساڑھے آٹھ سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔ آج بھی کاروبار کا آغاز مثبت ہوا ہے اور مارکیٹ اس وقت بھی پلس میں ٹریڈ کر رہی ہے۔  
جنرل سیکریٹری ایکسچینچ کمپنیز آف پاکستان ظفر پراچہ نے اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دو روز سے ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
’آج بھی دوران ٹریڈنگ ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی رپورٹ ہورہی ہے۔ کاروباری اوقات کار کے پہلے حصے میں ڈالر 228.80 روپے سے کم ہوکر 224 روپے کی سطح پر آ گیا ہے، جبکہ دوران ٹریڈنگ 223 روپے کی سطح پر بھی ڈالر رپورٹ کیا گیا ہے۔‘  
ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ڈالر کے خریدار کم جبکہ فروخت کرنے والے زیادہ ہیں۔ مختلف منی چینجرز کی جانب سے جو اطلاعات آ رہی ہیں ان میں اکثریت ڈالر کی فروخت کی ہے۔‘

ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے مثبت سے بھی مارکیٹ پر خوشگوار اثر پڑا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ان کے مطابق ’سمگلنگ روکنے کے لیے حکومتی اقدامات کے بعد اب ڈالر کا ذخیرہ کرنے والے پریشان ہو گئے ہیں مسلسل روپے کی قدر میں بہتری سے ڈالر مارکیٹ میں ہی فروخت کیے جا رہے ہیں جس سے ڈالر کی طلب کم اور رسد زیادہ ہوگئی ہے۔‘
ظفر پراچہ کے بقول ’آئی ایم ایف کی جانب سے مثبت بیان کا بھی مارکیٹ پر اثر پڑا ہے۔ اور اب غیر یقینی کی صورتحال بھی تبدیل ہوتی نظر آ رہی ہے۔‘
فاریکس ڈیلرز کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے روز جمعرات کو پہلے کاروباری اوقات کار کے پہلے حصے میں انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت تقریبا 3 روپے کی کمی سے 224.81 روپے ریکارڈ کی جا رہی ہے۔  
دوسری جانب پاکستان سٹاک ایکس چینج میں آج بھی تیزی کا رجحان برقرار ہے، اب تک مارکیٹ میں چار سو زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد مارکیٹ 41 ہزار 5 سو پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ 

شیئر: