Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ق کے انٹرا پارٹی انتخابات روک دیے

چوہدری شجاعت حسین نے اپنے ارکان اسمبلی کو پرویز الہی کو ووٹ نہ دینے کی ہدایت کی تھی۔ (فائل فوٹو)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ق کے صدر اور سیکریٹری جنرل کے انتخابات پر حکم امتناعی جاری کر دیا ہے۔ 
جمعے کو مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر نے انٹرا پارٹی الیکشن روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
الیکشن کمیشن کے حکم امتناعی کے بعد چوہدری شجاعت حسین ق لیگ کے صدر اور طارق بشیر چیمہ جنرل سیکریٹری برقرار رہیں گے۔ 
مسلم لیگ ق کے انٹرا پارٹی انتخابات 10 اگست کو ہونا تھے۔ مسلم لیگ ق کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف چوہدری شجاعت کی درخواست پر سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے زیرصدارت چار رکنی بینچ نے کی۔ 
چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے بیرسٹرعمر اسلم پیش ہوئے۔ بیرسٹر عمر اسلم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی صدر انتقال یا استعفے کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکتا۔
 پارٹی آئین کے آرٹیکل 43 میں سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اختیارات واضح ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ اب بھی پارٹی عہدیدار ہیں۔ سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے پاس پارٹی صدر کو ہٹانے کا کوئی اختیار نہیں۔
الیکشن کمیشن کے رکن جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ خان نے کہا کہ مطلب پارٹی آئین میں صدر کو ہٹانے کی کوئی شق نہیں؟
بیرسٹر عمر اسلم نے کہا کہ صرف انٹرا پارٹی الیکشن میں ہی صدر کو  تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ق لیگ کے انٹرا پارٹی الیکشنز روکنے کا حکم دیتے ہوئے چوہدری شجاعت اور طارق بشیر چیمہ کو عہدوں پر برقرار رکھتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں وزارت اعلٰی کے انتخابات کے دوران مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے اپنے ارکان اسمبلی کو پرویز الہی کو ووٹ نہ دینے کی ہدایت کی تھی۔ 
جس کے بعد مسلم لیگ ق نے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بلاتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت اور طارق بشیر چیمہ کو سیکریٹری جنرل کے عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی ہے۔

شیئر: