Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ق لیگ تقسیم، کیا چوہدری شجاعت اور پرویز الہی کی سیاسی راہیں جدا؟

چوہدری سالک حسین اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی ایک اہم سیاسی جماعت مسلم لیگ ق کی سیاسی قیادت کے درمیان اختلاف کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔
یہ بات اس وقت سامنے آئی جب چوہدری خاندان کے نوجوان ایم این اے چوہدری حسین الہی نے بدھ کے روز ایک ٹویٹ کے ذریعے ق لیگ سے اپنی راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا۔ 
چوہدری حسین الہی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ میرا ملک میرے لیے سب سے پہلے ہے۔ اور یہی بات ذہن میں رکھتے ہوئے میں نے مسلم لیگ ق سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اپنا سیاسی مستقبل مونس الہی کے ساتھ منسلک کر رہا ہوں۔ لیکن ایسی پارٹی کے ساتھ نہیں رہ سکتا جو شہباز شریف کی سربراہی میں بننے والی امپورٹڈ حکومت کو سپورٹ کرتی ہے۔‘
ان کے اس ٹویٹ کو مونس الہی نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ریٹویٹ کیا۔
خیال رہے کہ چوہدری حسین الہی، چوہدری وجاہت حسین کے بیٹے ہیں اور وہ 2018 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن بنے۔ 
چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کے تیسرے بھائی چوہدری وجاہت حسین 2013 تک خود بھی الیکشن لڑتے رہے تاہم 2013 کے عام انتخابات میں شکست کھانے کے بعد انہوں نے 2018 میں اپنے بیٹے حسین الہی کو الیکشن لڑوایا جو وہ جیت گئے۔ 
چوہدری حسین الہی کا یہ ٹویٹ ایسے وقت میں سامنے آیا جب وزیر اعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے چوہدری سالک حسین کو باقاعدہ طور پر مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ 
چوہدری پرویز الہی کے میڈیا کوارڈینیٹر اقبال چوہدری نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مونس الہی کی طرف سے حسین الہی کے پارٹی چھوڑنے کے فیصلے کو سراہنے کے بعد یہ بات واضع ہو چکی ہے کہ اب چوہدری خاندان کی سیاسی راہیں جدا ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری سالک حسین ایک طرف جبکہ چوہدری پرویز الہی، چوہدری مونس الہی اور چوہدری حسین الہی ایک طرف ہیں۔ 
اقبال چوہدری نے بتایا کہ پرویزالہی اپنی سیاسی حکمت عملی کا اعلان اگلے کچھ دنوں میں کریں گے۔
خیال رہے کہ چوہدری سالک حسین اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ کا حصہ بھی ہیں۔ 

شیئر: