Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کا ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کے لیے عدالت سے رجوع

پی ٹی آئی نے عدالت سے انتخابی شیڈول کو معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کا شیڈول اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی نے عدالت سے انتخابی شیڈول کو معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کی جانب سے متفرق درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ’پی ٹی آئی کے استعفے مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست زیر التوا ہے، عدالت مذکورہ درخواست پر چار اگست کو ہونے والی سماعت میں فریقین کو نوٹس جاری کر چکی ہے۔‘
پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کو نوٹس کے بارے میں معلوم تھا تاہم اس کے باوجود شیڈول جاری کیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پانچ اگست کو قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں انتخابی شیڈول کو معطل کیا جائے۔
عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کے مرکزی کیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن کا انتخابی شیڈول معطل رکھا جائے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سپیکر کی جانب سے 11 ارکان کے استعفے منظور کرنے کو عدالت میں چینلج کر رکھا ہے۔ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری تحریک انصاف کے 123 ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کر چکے ہیں۔ موجودہ سپیکر کا دوبارہ  استعفوں کی تصدیق غیر قانونی ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے شیڈول جاری کرنے کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تمام 9 نشستوں پر خود میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پانچ اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوں گے وہ یہ ہیں: این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 237 ملیر، این اے 239 کورنگی کراچی اور این اے 246 جنوبی کراچی۔
کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی تاریخ 10 اگست ہے۔
ان کے علاوہ خواتین کی مخصوص نشستوں سے ڈاکٹر شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان کے استعفے بھی منظور کیے گئے تھے۔
سپیکر قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے اگلے ہی دن الیکشن کمیشن نے ان تمام ارکان کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔

شیئر: