Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی ترکمانستان میں منعقدہ ٹرانسپورٹ کانفرنس میں شرکت

کانفرنس میں 39 ممالک اور 34 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے موجود تھے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب نے ترکمانستان کے شہر آوازا میں منعقدہ ٹرانسپورٹ کانفرنس میں شرکت کی ہے۔
لینڈ لاکڈ ڈویلپنگ کنٹریز کی وزارتی ٹرانسپورٹ کانفرنس میں 39 ممالک اور 34 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وفد کی قیادت ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کے نائب صدر فہد البادیہ نے کی۔
سعودی وفد میں وزارت ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز، جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن اور سعودی پورٹس اتھارٹی کے نمائندے شامل تھے۔
کانفرنس میں کورونا کی وبا کے بعد لینڈ لاکڈ ڈویلپنگ کنٹریز کی پائیدار بحالی کو محسوس کرنے میں نقل و حمل کے کردار، مہارت، سلوشنز، اور پائیدار اقتصادی بحالی کے حصول کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو بہتر بنانے اور مالی اعانت فراہم کرنے کے انیشیٹوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کے نائب صدر فہد البادیہ نے کانفرنس میں ایک تقریر کی جس میں مملکت کی جانب سے سعودی وژن 2030 کے حصے کے طور پر قومی ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کی حکمت عملی کے آغاز کا حوالہ دیا گیا  تاکہ اس شعبے کو پائیدار بنایا جا سکے۔
انہوں نے کورونا کی وبا کے اثرات کو کم کرنے، معیشت اور دیگر شعبوں کی بحالی میں کردار ادا کرنے کے لیے مزید کوششوں اور مہارت کے تبادلے پر زور دیا۔
فہد البادیہ نے کہا کہ مملکت نے کورونا کی وبا کے دوران سرکاری، نجی اور غیر منافع بخش شعبوں کے کام کے درمیان انضمام کا ماڈل پیش کیا تھا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ مملکت نے لیکویڈیٹی فراہم کرنے کے لیے کچھ سرکاری الاؤنسز کو ملتوی کرنے جیسے انیشیٹوز پرانحصار کیا تھا تاکہ نجی شعبہ اپنی  سرگرمیوں بشمول ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کا انتظام کر سکے۔
ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کے نائب صدر نے یہ بھی کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا اثر صرف قدرتی ماحول تک محدود نہیں ہے کیونکہ اس نے معیشت اور سلامتی کو متاثر کیا ہے اور اس کے لیے علاقائی کوششوں اور مہارت اور ٹیکنالوجی کے اشتراک کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو کے ذریعے کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور کاربن سرکلر اکانومی کے ذریعے 2060 تک خالص صفر اخراج تک پہنچنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کے بارے میں بھی بات کی۔

شیئر: