Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی گورنر بھی تائیوان پہنچ گئے، ’مفادات مشترکہ ہیں‘

ایرک ہولکومب نے صدر سائی انگ وین سے ملاقات بھی کی (فوٹو: اے پی)
ایک امریکی ریاست کے گورنر نے پیر کو تائیوان کی صدر سے ملاقات کی ہے جو امریکہ کے اس اعلان کے چند روز بعد ہوئی ہے جس میں تائیوان کے ساتھ تجارتی تعلقات شروع کرنے اور چین کی جانب سے خطرات سے بچانے کا عزم ظاہر کیا گیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست انڈیانا کے گورنر ایرک ہولکومب اتوار کو ’معاشی و ترقیاتی دورے‘ پر تائیوان پہنچے تھے۔
ماہ رواں کے آغاز میں امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین اور امریکہ کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔
چین نے امریکہ کو دھمکیاں دی تھیں اور تائیوان کی سرحد کے قریب جنگی مشقیں بھی شروع کر دی تھیں، تاہم اس کے چند روز بعد ہی کانگریس کے وفد نے تائیوان کا دورہ کیا تھا، جس پر ایک بار چین برہم ہوا اور جنگی مشقیں کیں۔
تائیوان کے حکام نے چین پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے الزام بھی لگائے۔
خیال رہے تائیوان چین کا پڑوسی ملک ہے جس پر چین اپنی ملکیت کا دعوٰی رکھتا ہے جبکہ تائیوان خود کو خودمختار ملک قرار دیتا ہے۔
تائیوان کو چین کی جانب سے خطرات کا سامنا رہا ہے کیونکہ چینی حکام کا کہنا ہے کہ ’اپنے ملک کے حصے کو ایک روز حاصل کر لیا جائے گا اس کے لیے طاقت استعمال کرنا پڑا تو بھی کیا جائے گا۔‘
کسی بھی مغربی ملک کے حکام کی جانب سے تائیوان کے دور پر چین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آتا رہتا ہے۔

نینسی پلوسی کے دورے کے بعد چین نے تائیوان کی سرحد کے قریب جنگی مشقوں کا سلسلہ شروع کر دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

انڈیانا کے گورنر ایرک سے ملاقات میں تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے چین کی جنگی مشقوں کا حوالہ دیتے اس امر پر زور دیا کہ ہم خیال ممالک تائیوان کی حمایت جاری رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہمیں عالمی آمریت کے توسیع پسندانہ عزائم کا سامنا ہے۔‘
سائی انگ وین کے مطابق ’ہم کو آبنائے تائیوان میں بھی چین کی طرف سے خطرات کا سامنا ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ جمہوری اتحادی ہمارے ساتھ کھڑے ہوں اور تمام شعبہ جات میں تعاون کریں۔‘
اس موقع پر گورنر ایرک ہولکومب کا کہنا تھا کہ ’امریکہ اور تائیوان کی باہمی اقدار اور مفادات مشترکہ ہیں۔‘
ان کے مطابق ’ہم آپ کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری بنانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔‘
یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بدھ کو جنوبی کوریا روانگی سے قبل ہولکومب ملک کے اہم صنعتکاروں سے بھی ملاقات کریں گے۔
جنوبی کوریا کے علاوہ تائیوان بھی دنیا کی سب سے چھوٹی کمپیوٹر چپس بناتا ہے جو الیکٹرانکس اشیا کے لیے بہت اہم سمجھی جاتی ہیں تاہم دنیا میں ان کی فراہمی بہت کم ہے۔
امریکہ کی خواہش ہے کہ تائیوان کی کمپنیاں اس کی سرزمین پر بھی پلانٹس لگائیں اور پیر کو ہونے والے ملاقات میں صدر سائی نے بھی کچھ ایسے حوالے دیے ہیں۔

شیئر: