’’بینک کی ملازمت بہت کچھ سکھاتی ہے لیکن اسے مستقل ذریعہ معاش نہیں بنانا چاہیے کیونکہ مسلسل کام آپ کی صحت کو متاثر کرتا ہے اور دباو اتنا ہوتا ہے کہ بظاہر پر سکون نظر آنے والے بینک افسران اندر سے شدید خوف کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ جاب سکیورٹی نہ ہونے کے برابر ہے۔ بینک کی ملازمت اب ڈریم جاب نہیں رہی۔‘‘
یہ کہنا ہے حال ہی میں دس سال بینک ملازمت میں گزار کر اس شعبہ کو چھوڑنے والے محمد وقاص کا جنھوں نے کم و بیش بینک کے تمام شعبہ جات اور آپریشنل مینیجر تک کے فرائض سرانجام دیے۔
مزید پڑھیں
-
بیوہ کی دوسری شادی پر ریاست نوکری نہیں چھین سکتی: عدالتNode ID: 647401
-
ملازمین ہفتے میں دو دن گھروں سے کام کریں: سٹیٹ بینک آف پاکستانNode ID: 679996