Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پورا سندھ اس وقت دریا کا منظر پیش کر رہا ہے: وزیراعلی سندھ

پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ کے وزیراعلی مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ’صوبے میں اس وقت (بارشوں وسیلاب) جو صورتحال ہے ماضی میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔‘
بدھ کو سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے بتایا کہ ’اب تک 300 افراد ہلاک، ایک ہزار سے زائد لوگ زخمی، ایک کروڑ سے زائد افراد گھروں سے باہر ہیں۔ دیہاتوں کے 15 لاکھ کچے گھر مکمل تباہ ہو چکے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’90 فیصد کاشتکاروں کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جس کا رقبہ 20 لاکھ ایکڑ سے زیادہ ہے۔ صوبے میں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں معمول سے 600 فیصد زائد بارش نہ ہوئی ہو۔‘
مراد علی شاہ نے صوبے میں سیلابی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ’چھ لاکھ کیوسک کا ریلہ سکھر سے گزر رہا ہے جس سے کچے کے علاقے کے مکین گھر چھوڑ کر بندوں پر بیٹھے ہیں۔‘
سیلاب متاثرین کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’بزرگ بتاتے ہیں کہ پوری زندگی میں ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی۔ پورا سندھ اس وقت دریا کا منظر پیش کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس وقت دس لاکھ خیموں کی ضرورت ہے۔ ہم متاثرین کو پکا پکایا کھانا پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حالت یہ ہے کہ نہ گیس میسر ہے نہ لکڑی دستیاب ہے، کیونکہ وہ جل کر استعمال کے قابل نہیں بچی ہے۔‘

شیئر: