Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابہا کے سینکڑوں برس قدیم منگل بازار کی کہانی

85 دکانیں منگل بازار کے اطراف بنی ہوئی تھیں(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کےعلاقے ابھا کی تاریخ کے ماہر حسین طہ نے ’سوق الثلاثا‘ (منگل بازار) کے ماضی اور حال کی کہانی بیان کی ہے۔ 
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئےحسین طہ نے کہا کہ’ منگل بازار سیکڑوں سال پرانا ہے۔ یہاں سامان کا لین دین سادہ طریقہ سے ہوتا تھا۔ یہ بازار روایتی شان و شوکت سے لگایا جاتا تھا۔ دکانوں کے اطراف عارضی دکانیں سجتی تھیں‘۔
حسین طہ نے بتایا کہ’ ابھا کا منگل بازار مرکزی علاقے میں لگایا جاتا تھا۔ اس کے چاروں جانب ابھا شہر کے بڑے محلے بسے تھے۔ 85 دکانیں منگل بازار کے اطراف بنی ہوئی تھیں۔‘ 

ابھا بازارمیں زراعی آلات اور مختلف قسم کے اسلحہ کا لین دین عام تھا(فوٹو ایس پی اے) 

حسین طہ نے کہا کہ ’ابھا کی بلدیاتی کونسل  نے منگل بازار کا ایک نظام بنادیا ہے۔ دکاندار آس پاس کی بستیوں کے باشندوں کے ساتھ سامان کا لین دین خالص انسانی بنیادوں پر کرتے رہے ہیں‘۔ 
’ابھا بازارمیں شہد، اصلی گھی، جانور، پرندے، گھریلو مصنوعات، زراعت میں کام آنے والے آلات اور مختلف قسم کے اسلحہ کا لین دین عام تھا‘۔ 

شیئر: