Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوئٹر جعلی اور سپیم اکاؤنٹس کا مزید ڈیٹا ایلون مسک کو فراہم کرے: عدالت

خریداری کا معاہدہ منسوخ کرنے پر ٹوئٹر نے عدالت سے رجوع کیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ میں ایک عدالت نے ٹوئٹر کو حکم دیا ہے کہ فیک اکاؤنٹس کے حوالے سے مزید ڈیٹا ایلون مسک کو فراہم کرے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جج کاتھالین میکورمک نے ٹیسلا کمپنی کے مالک ایلون مسک کے وکلا کو ٹوئٹر کی خریداری کے وقت گمراہ کیے جانے کے حوالے سے دلائل شروع کرنے کی اجازت دی اور ساتھ ہی ’کھربوں ڈیٹا پوائنٹس‘ کی ’مضحکہ خیز‘ استدعا کرنے پر اُن کی سرزنش بھی کی۔
جج نے ٹوئٹر کو ہدایت کی کہ وہ سنہ 2021 تک آڈٹ فرم کی رپورٹ میں لائے گئے نو ہزار اکاؤنٹس کا ڈیٹا فراہم کرے جن کی معلومات کو ایلون مسک کے وکلا 44 ارب ڈالر کے معاہدے کے خاتمے کے لیے اہم قرار دیتے ہیں۔
جج کاتھالین میکورمک نے چار صفحات کے حکم نامے میں لکھا کہ ’مدعی کی جانب سے اضافی ڈیٹا فراہم کرنے کی استدعا درست ہے۔‘ تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کی خریداری کا معاہدہ کیے جانے کے بعد اس کی منسوخی کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے جعلی اور سپیم اکاؤنٹس کو جواز بنایا ہے۔
عدالت میں ٹوئٹر کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کے لیے درخواست کی گئی جس کے ٹرائل کا آغاز اگلے ماہ اکتوبر کے وسط میں ہوگا۔
ابتدائی سماعت کے دوران ایلون مسک کے وکلا نے ٹوئٹر پر دباؤ بڑھایا کہ وہ چھپائی گئی معلومات سامنے لائے۔ وکلا نے حال ہی میں کمپنی کے اندر سنگین نوعیت کی بے ضابطگیوں کے انکشافات کا بھی ذکر کیا۔
عدالت میں ٹوئٹر کے وکیل بریڈلی ولسن نے جواب دیا کہ کمپنی نے کسی کو دھوکہ نہیں دیا، اور ایلون مسک ایسی چیزیں جاننا چاہتے ہیں جو سوالات اُن کو رواں سال کے شروع میں ٹوئٹر کی خریداری کی پیشکش کرنے سے پہلے پوچھنا چاہئیں تھے۔
سوشل میڈیا کمپنی کے وکیل نے بعض مخصوص ڈیٹا کی فراہمی کی مخالفت کی اور اس کی وجہ صارفین کی پرائیویسی پالیسی کو قرار دیا جو قانون کے تحت تحفظ رکھتی ہے۔
ٹوئٹر کے وکیل نے بتایا کہ اگر ایلون مسک کے ماہرین ٹوئٹر کے جعلی یا سپیم اکاؤنٹس کی تعداد کے حوالے سے کسی مختلف نتیجے تک پہنچتے ہیں تب بھی اس معاہدے کو ختم کرنے کے لیے زیادہ قانونی جواز موجود نہیں ہو گا۔

شیئر: