Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈیل سے نکلنے کی وجوہات بہانہ‘ ٹوئٹر کا ایلون مسک پر مقدمہ

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی ’خلاف ورزی‘ کے باعث اس کا کاروبار متاثر ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے دنیا کے امیر ترین امریکی شہری ایلون مسک پر خریداری کے لیے ہونے والی 44 ارب ڈالر کی ڈیل کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مقدمے میں ڈیلاویئر کی عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایلون مسک کو حکم دے کہ وہ انضمام کے عمل کو ٹوئٹر کے شیئر 54 اعشاریہ 20 ڈالر کے مطابق پورا کریں۔
درخواست کے مطابق ’مسک کو یقین ہے کہ دوسری پارٹی اور  ڈیلاویئر کنٹریکٹ کے قانون کے برعکس کبھی بھی اپنا ذہن تبدیل کرنے، کمپنی کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنے، اس کے آپریشنز میں خلل ڈالنے اور سٹاک ہولڈرز کی قدر کو تباہ کرنے میں آزاد ہیں اور جب چاہیں ایسا کر کے چلے جائیں۔‘
خیال رہے جمعے کو ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ معاہدہ ختم کر رہے ہیں کیونکہ ٹوئٹر معاہدے کے نکتے پر عمل کرنے میں ناکام رہا ہے جو جعلی اور سپام اکاؤنٹس سے متعلق تھے۔
مسک جو کہ الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ٹیسلا کے مالک بھی ہیں، کی جانب سے ٹوئٹر کے مقدمے کے حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
مقدمے میں ایلون مسک پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ ان کی ’خلاف ورزیوں کی فہرست‘ طویل ہے جن کی وجہ سے ٹوئٹر کا کاروبار متاثر ہوا ہے۔
ٹوئٹر نے ایلون مسک پر جنوری اور مارچ کے درمیان خریداریوں کو درست طور پر ظاہر اور ریگولیٹرز کے علم میں لائے بغیر کمپنی میں ’خفیہ طور پر‘ حصص جمع کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔

ایلون مسک کے جمعے کو معاہدے سے نکل جانے کا اعلان کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے حصص منگل کو چار اعشاریہ تین فیصد کے اضافے کے 34 اعشاریہ چھ ڈالر پر بند ہوئے تاہم یہ پچاس کی سطح سے بہت کم ہے جب اپریل میں ٹوئٹر کے بورڈ نے معاہدے کو قبول کیا تھا اور اس کے بعد سٹاک میں ایک فیصد کا اضافہ ہوا۔
چند روز پیشتر ایلون مسک نے یہ بھی کہا تھا کہ سپام اکاؤنٹس اور کم معلومات دیے جانے کے باعث انضمام کے معاہدے کو ختم کر رہے ہیں اور اس کو ایک ناکام بزنس قرار دیا تھا۔
دوسری جانب ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ اس نے ایلون مسک کو سپام اکاؤنٹس کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں دیں کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ وہ معاہدے سے نکل کر حریف پلیٹ فارم بنا دیں گے۔
ٹوئٹر نے ایلون مسک کی جانب سے پیش کی جانے والی وجوہات کو ’بہانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، ان کے اقدام سے سٹاک مارکیٹ میں گراوٹ آئے گی خصوصاً ٹیک سٹاکس میں۔
رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کے ساتھ معاہدے کے بعد ایلون مسک کے مرکزی بزنس ٹیسلا کے حصص تقریباً 30 فیصد تک گر گئے تھے اور منگل کو 699 اعشاریہ 21 ڈالر پر بند ہوئے۔

شیئر: