Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین میں صحت کے مراکز پر حملے، ’چھ ماہ میں 100 افراد کی ہلاکت‘

اقوام متحدہ میں یوکرین کی سفیر ییوینیا فلپینکو نے کہا کہ ’’نقصان اور تباہی کی سطح ناقابل یقین ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ روس کے چھ ماہ قبل حملے کے بعد سے یوکرین میں صحت کی خدمات سے متعلق جگہوں اور کارکنوں پر 473 مصدقہ حملے ہو چکے ہیں جن میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق بدھ کو ڈبلیو ایچ او کے یورپ کے سربراہ ہنس کلوگ نے ​​ان حملوں کو ’غیرمعقول‘ قرار دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار کے مطابق ان حملوں میں ہلاک ہونے والے 98 افراد کے ساتھ ساتھ کم از کم 134 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اس عرصے میں ہونے والے تقریباً 400 حملوں میں صحت کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا جس سے ایمبولینسوں سمیت ٹرانسپورٹ ،گوداموں،اہلکاروں اور مریضوں کو بھی نقصان پہنچا۔
یوکرین میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے جارنو ہیبیچٹ نے کہا کہ صحت کی سہولیات پر حملوں کی ایسی کوئی مثال نہیں ہے۔
انہوں نے جنیوا میں صحافیوں کو ڈنیپرو کے ایک بنکر سے ویڈیو لنک کے ذریعے بتایا کہ ’یہ حملے نہ صرف بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ بہت سے لوگوں کے لیے بھی رکاوٹ ہیں جنہیں جنگ کے دوران صحت کی بحالی کے لیے کام کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

روس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے 98 افراد کے ساتھ ساتھ کم از کم 134 افراد زخمی بھی ہوئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس گیبریئس نے کہا کہ اگرچہ جنگ نے یوکرین کے لوگوں کی صحت اور زندگیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کیے تھے لیکن صحت کا نظام مکمل طور پر  تباہ نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’لیکن کوئی بھی نظام جنگ کے دباؤ میں اپنے لوگوں کو بہترین صحت فراہم نہیں کر سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم روس سے اس جنگ کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔‘
اقوام متحدہ میں یوکرین کی سفیر ییوینیا فلپینکو نے کہا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ملک پر 20 میں سے 19 میزائل حملوں میں شہری اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ صرف صحت کے ادارے ہی نہیں بلکہ رہائشی عمارتیں بھی ہیں(جو) نشانہ بنی ہیں۔‘
’نقصان اور تباہی کی سطح ناقابل یقین ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ تعلیمی سہولیات، پرائیوٹ مکانات اور ثقافتی مقامات متاثر یا مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

شیئر: