Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیلاب زدہ سندھ کو وینس کہنے پر پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان مشکل میں

پاکستان کے چاروں صوبوں کے 72 اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ میں زراعت وداخلہ کے وزیر رہنے والے منظور وسان نے سیلاب سے متاثرہ علاقے کے دورے میں ہر جانب پھیلے پانی اور اس میں گھٹنوں گھٹنوں چلتے مقامی افراد کو دیکھ کر منظر کو وینس جیسا قرار دیا تو انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
سوشل ٹائم لائنز نے منظور وسان کے ویڈیو کلپ کو شیئر کرتے ہوئے نہ صرف انہیں بے حسی کا طعنہ دیا بلکہ اسے صوبے کے سیلاب متاثرین کا مذاق اڑانے سے تعبیر کیا۔
پیردھان بلوچ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اگر آپ نے اٹلی نہیں دیکھا ہے تو منظور وسان کے مطابق اٹلی کا وینس اب آپ کے قریب ہے۔‘
نسیم احمد نے اپنے تبصرے میں طنزیہ انداز اپناتے ہوئے خیرپور میں منظور وسان کے بیان کا پس منظر بھی واضح کیا۔

شمشاد بھٹو نے منظور وسان کا ایک اور ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں وہ ہاتھ کے اشارے سے وہاں جمع لوگوں کو پیچھے ہٹا رہے ہیں تو ساتھ لکھا کہ ’پانی میں ڈوبے ان معصوم متاثرین کو کیا پتا منظور وسان صاحب امداد کے لیے نہیں وینس کے دورے پر نکلے ہیں۔ متاثرین کے مرجھائے ہوئے چہرے اور مدد کے لیے اٹھائے ہاتھ دیکھیں رونا آجائے گا۔‘
موجودہ صوبائی حکومت میں وزیراعلٰی کے مشیر برائے زراعت منظور وسان نے گذشتہ روز سیلابی پانی میں گھرے خیرپور کے مکینوں میں پلاسٹک شیٹس اور مچھردانیاں تقسیم کی تھیں۔
ان کے دورے کے متعلق یہ خبر بھی ٹائم لائنز کی زینت بنی کہ حکومتی عدم توجہی پر غم وغصہ کا شکار مقامی افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

گزشتہ دور حکومت میں پیپلزپارٹی رہنما منظور وسان خیرپور کی صوبائی اسمبلی کی نشست سے منتخب ہونے کے بعد صوبائی وزیر بنائے گئے تھے۔
سیلاب متاثرین سے متعلق اپنے بیان یا طرزعمل کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بننے والے منظور وسان پیپلزپارٹی کے پہلے رہنما نہیں بلکہ حالیہ چند روز میں تھر سے پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی امیر علی شاہ جیلانی بھی ایسے ہی تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔
امیر علی شاہ جیلانی کی ایک ویڈیو ٹائم لائنز پر خاصی وائرل رہی جس میں وہ سیلاب متاثرین کے درمیان بچھائی گئی چارپائی پر بیٹھے پہلے کولڈڈرنگ سے شغل کرتے اور پھر منرل واٹر سے اپنے جوتے دھوتے دکھائی دیتے ہیں۔
چند روز قبل پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کے شوہر میر منور تالپور سے منسوب ایک ویڈیو پر بھی تنقید کی گئی جس میں وہ مبینہ طور پر سیلاب متاثرین میں پچاس پچاس روپے تقسیم کرتے دکھائے دیے۔
ایک جانب جہاں سیلاب متاثرین سے بدسلوکی اور نامناسب رویے پر پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی اور دیگر رہنما تنقید کے نشانے پر ہیں تو وہیں صوبے کے وزیراعلٰی مراد علی شاہ کو ان کی فعالیت پر سرایا بھی گیا ہے۔

پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعد خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے متعدد علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق سیلابی صورت حال کی وجہ سے اب تک ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک جب کہ 3554 زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔
منگل کو این ڈی ایم اے کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق ملک کے 72 اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان میں حالیہ سیلابی صورت حال اور اس کے اسباب اندرون ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک بھی گفتگو کا اہم موضوع بنے ہوئے ہیں۔

شیئر: