Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف سری لنکا کو دو ارب 90 کروڑ ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج دے گا

سری لنکا51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کا مقروض ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سری لنکا کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے دو ارب 90 کروڑ ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آئی ایم ایف نے دارالحکومت کولمبو میں نو دن تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد ایک بیان میں بتایا کہ ’سری لنکا کو شدید بحران کا سامنا ہے۔ سری لنکا کے لیے نئے پروگرام کا مقصد معاشی استحکام اور قرض کی پائیداری کو بحال کرنا ہے۔‘
آئی ایم ایف نے کہا کہ ’سری لنکا نے ریونیو بڑھانے، سبسڈی ختم کرنے اور اپنے غیر ملکی ذخائر کی بحالی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔‘
صدر رانیل وکرما سنگھے نے رواں ہفتے قرضوں پر قابو پانے کی کوشش کے طور پر ٹیکسوں میں مزید اضافے اور وسیع اصلاحات کا اعلان کیا تھا۔
ان کی حکومت پہلے ہی ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں تین گنا سے زیادہ اضافہ کر چکی ہے اور توانائی کی سبسڈی کو ختم کر چکی ہے، جو آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے لیے ایک اہم شرط ہے۔
خیال رہے کہ سری لنکا کی حکومت نے اپنے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کے باعث خود کو دیوالیہ قرار دیا تھا۔
سری لنکا غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر نہ ہونے کے باعث ضروری اشیا بھی درآمد کرنے کے قابل نہیں ہے۔
پیٹرول پمپ کے باہر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی طویل قطاریں لگنا معمول بن گیا ہے تاہم شہریوں کو محدود مقدار میں پیٹرول مل رہا ہے جبکہ سرکاری اہلکاروں کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق چھ میں سے پانچ خاندان ایسے ہیں جو کم معیار کا کھانا خریدنے پر مجبور ہیں، جنہیں تھوڑی خوراک میسر ہے جب کہ کچھ صورتوں میں دن کا ایک کھانا چھوڑنا پڑتا ہے۔
معاشی بحران کی وجہ بننے والے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے گزشتہ ماہ عوامی احتجاج اور سرکاری رہائش گاہ پر مظاہرین کے دھاوا بولنے کے بعد عہدے سے مستعفی ہو کر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔

شیئر: