Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور میں لڑکی بن کر نوجوانوں سے پیسے بٹورنے والا شخص گرفتار

پولیس کے مطابق ملزم کا تعلق پشاور رنگ روڈ سے ہے اور اس نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے۔ (فائل فوٹو: حکومت خیبر پختونخوا)
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پولیس نے واٹس ایپ پر لڑکی بن کر نوجوانوں سے دوستی کر کے لاکھوں روپے بٹورنے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
منگل کو ہشتنگری پولیس سٹیشن میں ایک نوجوان ندیم (فرضی نام) کی مدعیت میں ایف آئی آر 420 اور 419 کی دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق 13 اگست کو ندیم کو واٹس ایپ نمبر پر نامعلوم نمبر سے کال آئی جس میں نامعلوم شخص نے اپنے کو خاتون ظاہر کیا۔ ویڈیو کال بھی ہوتی تھی مگر لڑکی کی تصویر واضح نہیں تھی۔ غیر اخلاقی باتیں کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔‘
ندیم نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’میری اس رانگ نمبر سے دوستی ہوئی لیکن میں نے کبھی غلط بات نہیں کی۔ مجھے غلط بات کے لیے اکسایا گیا اور میری ویڈیو ریکارڈ ہوئی۔ نوجوان کے مطابق اس کی آواز لڑکی جیسی تھی لیکن شکل نہیں دیکھی تھی۔  سکرین شاٹس اور ویڈیو دکھا کر مجھے بلیک میل کیا جاتا رہا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میں گھر والوں کے ڈر سے کئی بار مختلف اوقات میں اس شخص کو پیسے بھیجتا رہا جو کل ملا کر دو لاکھ 68 ہزار پانچ سو بنتے ہیں۔‘

ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم شخص نے کال پر خود کو خاتون ظاہر کیا۔ (فوٹو: پکسابے)

25 سالہ ندیم کالج کے طالب علم ہیں اور وہ اس رانگ نمبر کے ڈر سے گھر سے پیسے لے کر جمع کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ملزم بہت چالاک تھا اور اس کے پاس میرے گھر کے سارے نمبرز تھے۔ جب میں نے سارے نمبرز بلاک کیے تو کچھ دنوں بعد پھر ایک الگ نمبر سے کال آئی اور مزید پیسوں کی ڈیمانڈ ہوئی۔‘
’کہا گیا کہ اس بار دو لاکھ روپے دے دو اور باقاعدہ سٹیمپ پیپر پر دستخط کر کے معاملہ ختم کریں گے۔ فردوس چوک پیسے لے کر آ جاؤ۔ میں نے سوچا کہ یہی وقت ہے پولیس کو بتانے کا کیونکہ بلیک میلنگ کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔ پھر پولیس کو اطلاع دینے پر انہوں نے کارروائی کی اور ملزم جہانزیب خان پکڑ لیا گیا۔‘
تھانہ ہشتنگری کے ایس ایچ او ارشد خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’یہ ملزم اس سے پہلے بھی لڑکی کی آواز نکال کر لوگوں سے پیسے لے چکا ہے۔ ملزم کا کال ڈیٹا نکال لیا ہے جس میں شامل نمبروں پر کال کر کے تفتیش کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے انکشاف کیا کہ ’ملزم جہانزیب خود کو ڈی ایس پی اور ایس ایچ او ظاہر کر کے لوگوں کو ڈراتا دھمکاتا بھی رہا ہے۔ ملزم نے حال ہی میں ندیم کو کال کی اور خود کو ہشتنگری کا تھانیدار بتا کر پیسوں کی ڈیمانڈ کی۔‘
ارشد خان کے مطابق ملزم کا تعلق پشاور رنگ روڈ سے ہے اور اس نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

نوجوان ندیم (فرضی نام) کی مدعیت میں ایف آئی آر 420 اور 419 کی دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ چارسدہ میں نوجوان فضل جان کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔
فضل جان کی فون پر لڑکی سے دوستی ہو گئی تھی اور انہیں ملاقات کے لیے پنجاب بلایا گیا تھا جہاں انہیں اغوا کر کے سندھ لے جایا گیا۔
ان کے گھر والوں سے 30 لاکھ روپے کی ڈیمانڈ  بھی ہوئی مگر سندھ پولیس نے کارروائی کر کے فضل جان کو بازیاب کرا لیا تھا۔

شیئر: