Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیا پی ٹی آئی نے معاہدہ نہیں کیا کہ پیٹرول پر ہر ماہ ٹیکس بڑھائیں گے؟‘

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جا کر دیکھ لیں کیا حال ہے سری لنکا کا۔ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچا ہے، پر ستم ظریفی یہ ہے کہ جس دن آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ تھی اس سے پہلے آپ لوگوں کو فون کر کے اکسا رہے تھے کہ حکومت پاکستان کو روکو۔
سنیچر کو کراچی میں مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے شوکت ترین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خزانہ سے ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ کی نظر میں عمران خان پاکستان سے بڑا ہو گا ہماری نظر میں نہیں ہے۔‘
’آپ کی نظر میں پاکستان کا مفاد آپ (پی ٹی آئی) کے سیاسی مفاد سے بالاتر نہیں، ہماری نظر میں پاکستان کا مفاد مقدس ہے۔ آپ نے فون کیا پنجاب میں، آپ نے فون کیا خیبرپختونخوا میں۔ پنجاب کے بیوروکریٹس نے یہ خط لکھنے سے انکار کر دیا جبکہ خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ نے خود خط لکھا اور پھر آ کر جھوٹ بولا کہ ہم نے یہ خط کسی کو بھیجا نہیں ہے۔ لیکن خود انہوں نے کہا کہ وہ خط آئی ایم ایف کے نمبر دو کو بھیج دیں گے۔‘
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ’بھائی خدا کا واسطہ ہے جھوٹ پر جھوٹ بولنا چھوڑ دیں۔ اس ملک کو معاف کر دیں کیا یہ کافی نہیں تھا کہ آپ نے پاکستان کو دیوالیہ کیا؟ آپ آئی ایم ایف کی باتیں ہمیں سکھاتے ہیں۔ وہ لوگ جو نومبر میں آئی ایم ایف سے ڈیل کر کے آئے اور لکھ کر معاہدہ کر کے آئے۔‘
’کیا آپ نے یہ معاہدہ نہیں کیا تھا کہ ہر مہینے دو فیصد ٹیکس بڑھائیں گے اور پیڑول اور ڈیزل پر ٹیکس کو 17 فیصد تک لے کر جائیں گے۔‘

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’آپ کی نظر میں عمران خان پاکستان سے بڑا ہو گا ہماری نظر میں نہیں ہے۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے پونے چار سال میں 19 ہزار ارب پاکستان کا قرض نہیں بڑھا دیا۔ عمران خان تو پاکستان کا قرضہ کم کرنے آئے تھے یہ کم کیا عمران خان نے۔
مفتاح اسماعیل نے سری لنکا کے معاشی بحران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جا کر دیکھ لیں کیا حال ہے سری لنکا کا۔ عمران خان وہاں گئے تھے، کہتے تھے کہ میں وہاں کے صدر راجاپکسے کی پالیسی فالو کروں گا، یہ پالیسی فالو کی ہے عمران خان نے۔‘
’راجاپکسے تو ملک چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں جبکہ وہاں کے عوام بے یارومددگار ہیں۔ سری لنکا کے صدر نے مجھے خط لکھا ہے کہ وہ پاکستان سے 55 ارب روپے (قرضے کی ادائیگی) ری شیڈول کروانا چا رہے ہیں۔‘

شیئر: