Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل

پاکستانی روپے کی قیمت کم ترین سطح پر چلی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ دیوالیہ ہونے کا تھا جس سے بچا لیا گیا ہے۔
اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ سال کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساڑھے سترہ ارب ڈالر تھا جس کے باعث بہت سے مشکلات پیدا ہوئیں، اسے  کم سے کم کرنے کے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک سال کے دوران سرپلس میں بدل دیں گے۔
انہوں نے کہا کرنٹ اکاؤنٹ کم کرنے کے لیے ہی فوری طور پر درآمدات کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور آئندہ برآمدات بڑھانے کی بھی کوشش کریں گے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ای سی سی نے درآمدات پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم وزیراعظم نے ابھی اس کی منظوری نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہا گاڑیاں، موبائل فون اور ہوم اپلائنسز کی درآمد پر پابندی آئندہ کچھ عرصے کے لیے قائم رہے گی تاہم پاکستان میں ان کی پروڈکشن جاری رہے گی۔ 
وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے جو مشکلات آئیں گی وہ سب کو برداشت کرنا ہوں گی۔
’میں نے اگر ٹیکس لگایا تو شہباز شریف کے بیٹوں کی شوگر ملوں پر سب سے زیادہ لگایا، اپنی فیکٹریوں پر بھی لگایا ہے۔ لیکن ٹیکس سب کو ادا کرنا پڑے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ دکانوں پر ماہانہ تین ہزار یعنی سالانہ چھتیس ہزار کا ٹیکس لگایا ہے، اگر یہ ادا کر دیا تو ایف بی آر سے کوئی سوال پوچھنے نہیں آئے گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سو ڈیڑھ سو یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والی دکان کو آج سے ٹیکس معاف کر رہے ہیں، جبکہ ایک لاکھ بجلی کے بل والے کو دس ہزار ماہانہ، اور بارہ لاکھ والے کو ایک لاکھ 20 ہزار ماہانہ ادا کرنا ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اگلے سے ایک اور ٹیکس متعارف کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت جو مینوفیکچرنگ کمپنی 10 فیصد بھی درآمد نہیں کر سکتی ان پر پانچ فیصد اضافی ٹیکس عائد ہوگا تاکہ انہیں درآمدات کرنے پر اکسایا جا سکے۔
گزشتہ سال تحریک انصاف کی حکومت میں 80 ارب ڈالر کی درآمدات ہوئیں جبکہ 31 ارب کی برآمدات ہوئیں جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ 53 ارب ڈالر کا تھا۔ لیکن اب پانچ ارب ڈالر کی درآمدات ہوئی ہیں۔‘

شیئر: