Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طائف کے تاریخی قلعہ الوقدانی میں خاص کیا؟

قلعہ معروف شاعر بدیوی الوقدانی نے  تیار کرایا تھا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے پرفضا اور تاریخی مقام پر واقع ’ الوقدانی قلعے‘ نے مختلف حوالوں سے شہرت حاصل کی ہے۔ یہ شعرو شاعری کے مرکز، سازو آواز اور تاریخی دروازے  کے حوالے سے ایک الگ مقام رکھتا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق الوقدائی قلعہ طائف کی مشہور ترین وادی نخب محلے میں واقع ہے۔
قلعہ معروف شاعر بدیوی الوقدانی نے تیار کرایا تھا۔ دومنزلہ قلعہ 13 ویں صدی ہجری مطابق 19 ویں صدی عیسوی میں تعمیر کیا گیا تھا۔

قلعے کی پہلی منزل رہائش کے لیے خاص ہے (فوٹو: سبق)

یہ حجاز کے صحرا نشینوں میں اپنے منفرد طرزتعمیر کے حوالے سے مشہور ہے۔ قلعہ طائف کے صنعتی علاقے کے مشرق میں واقع ہے جس طرح بدیوی الوقدانی کے اشعار زندہ ہیں اسی طرح ان کا بنایا ہوا یہ قلعہ بھی کھڑا ہے۔ یہ زمین سے تین میٹر اونچائی پر بنایا گیا ہے۔ اس کے اطراف میں خوشبو دار پودوں اور باغات کا حصار ہے۔ یہاں پرانے طرز کے وہ مکانات بھی ہیں جو شاعر کے زمانے میں اس علاقے کی پہچان ہوا کرتے تھے۔ 
قلعہ کی پہلی منزل رہائش کے لیے خاص ہے۔ اس میں رہنے اور آرام کے وسائل مہیا ہیں۔ دوسری منزل دشمن کی نگرانی کے لیے مختص ہے۔ 
قلعے کی دیوار میں جگہ جگہ شگاف ہیں جنہیں قلعے کے دفاع کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ مسلح افراد اپنی بندوق کا رخ ان شگافوں کے ذریعے دشمن کی طرف کیے رکھتے تھے تاکہ حملہ کرنے والوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

تاریخی ورثے سے دلچسپی رکھنے والے یہاں آتے ہیں۔ (فوٹو: ایس پی اے)

یہ قلعہ خوبصورت اور مضبوط فن تعمیر کی علامت مانا جاتا ہے۔ تاریخ اور قدیم ورثے میں دلچسپی رکھنے والے سیاح ، تاریخ نویس اور شعرا اسے دیکھنے کے لیے دور دور سے آتے ہیں۔  
یہاں شعر و شاعری سے شغف رکھنے والے آتے ہیں تو بدیوی الوقدانی کے اشعار پڑھ کر اس کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ 
 الوقدانی کے اشعار طائف اور مکہ مکرمہ کے  باشندوں میں ان کے دور سے لے کر آج تک مشہور ہیں۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: